Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 40
اَفَاَصْفٰىكُمْ رَبُّكُمْ بِالْبَنِیْنَ وَ اتَّخَذَ مِنَ الْمَلٰٓئِكَةِ اِنَاثًا١ؕ اِنَّكُمْ لَتَقُوْلُوْنَ قَوْلًا عَظِیْمًا۠   ۧ
اَفَاَصْفٰىكُمْ : کیا تمہیں چن لیا رَبُّكُمْ : تمہارا رب بِالْبَنِيْنَ : بیٹوں کے لیے وَاتَّخَذَ : اور بنا لیا مِنَ : سے۔ کو الْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتے اِنَاثًا : بیٹیاں اِنَّكُمْ : بیشک تم لَتَقُوْلُوْنَ : البتہ کہتے ہو (بولتے ہو) قَوْلًا عَظِيْمًا : بڑا بول
تو کیا تمہارے پروردگار نے تمہیں تو مخصوص کرلیا لڑکوں کے ساتھ اور خود فرشتوں کو بیٹیاں بنالیا ؟ بیشک تم (بڑی) سخت بات کہہ رہے ہو،59۔
59۔ یعنی ایک تو اللہ کا صحاب اولاد ہونا ہی کیا کم ہے اور پھر اس پر اولاد بھی اس کی محض لڑکیوں کو قرار دیتے ہو۔ جن کا انتساب خود اپنی جانب باعث ننگ وتحقیر سمجھتے ہو ! خطاب مشرکین عرب سے ہے ؛۔ جو ملائکہ کو دیویاں اور خدا کی بیٹیاں مانتے تھے۔ اس عقیدہ پر حاشیے پہلے گزر چکے ہیں۔
Top