Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 170
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمُ اتَّبِعُوْا مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِعُ مَاۤ اَلْفَیْنَا عَلَیْهِ اٰبَآءَنَا١ؕ اَوَ لَوْ كَانَ اٰبَآؤُهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ شَیْئًا وَّ لَا یَهْتَدُوْنَ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جاتا ہے لَهُمُ : انہیں اتَّبِعُوْا : پیروی کرو مَآ اَنْزَلَ : جو اتارا اللّٰهُ : اللہ قَالُوْا : وہ کہتے ہیں بَلْ نَتَّبِعُ : بلکہ ہم پیروی کریں گے مَآ اَلْفَيْنَا : جو ہم نے پایا عَلَيْهِ : اس پر اٰبَآءَنَا : اپنے باپ دادا اَوَلَوْ : بھلا اگرچہ كَانَ : ہوں اٰبَآؤُھُمْ : ان کے باپ دادا لَا يَعْقِلُوْنَ : نہ سمجھتے ہوں شَيْئًا : کچھ وَّلَا يَهْتَدُوْنَ : اور نہ ہدایت یافتہ ہوں
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو کچھ اللہ نے اتارا ہے اس کی پیروی کرو، 607 ۔ تو کہتے ہیں کہ نہیں، ہم تو اس کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ (دادوں) کو پایا ہے،608 ۔ خواہ ان کے باپ (دادا) نہ ذراعقل بھی رکھتے ہوں اور نہ ہدایت رکھتے ہوں،609 ۔
607 ۔ (آیت) ” انزل اللہ “۔ یعنی اللہ نے جو کچھ اپنے پیغمبروں کے ذریعہ سے اتارا ہے۔ مراد یہ کہ جب ان سے عالمگیرشریعت الہی کی ماتحتی میں آنے کے لیے کہا جاتا ہے۔ 608 ۔ گویا طریق آبائی میں خطاوغلطی کا امکان ہی ان کے نزدیک نہیں، اور یہی جمودعین جہالت وظلالت ہے۔ آج مشرک قوموں اور مبتدع فرقوں کا بھی یہی حال ہے۔ جب انہیں اتباع حق کی دعوت دی جاتی ہے، تو وہ جواب میں اپنے آباؤ اجداد کے رسوم کو پیش کردیتے ہیں۔ 609 ۔ یعنی نہ فہم دین اور اس کے حقائق ومعارف کی رکھتے ہوں، اور نہ ہدایت کسی کتاب آسمانی کے ماتحت رکھتے ہوں۔ (آیت) ” لایعقلون شیئا۔ المراد انھم لا یعلمون شیئا من الدین (کبیر) (آیت) ” لایھتدون۔ اے لا یھتدون الی الحق (روح) بعض کج رائے فرقوں نے آیت سے تقلید فقہی کا عدم جواز ثابت کرنا چاہا ہے۔ حالانکہ قاعدۂ اقتضاء النص اس کا متقضی ہے کہ آیت سے تقلید کے عدم جواز پر نہیں، عین جواز پر استدلال کیا جائے۔ آیت میں جس امر کی مذمت وارد ہوئی ہے وہ نفس تقلید نہیں، بلکہ گمراہ ونادان اسلاف کی تقلید ہے۔ اور یہ قیدخود اس امر کی دلیل ہے کہ محققین اہل علم کی تقلید جائز ہی نہیں بلکہ عین مطلوب ہے ! کسی مریض سے اگر یہ کہا جائے، کہ تم نے بھی کیا حماقت کی کہ ایک اناڑی اور ان پڑھ کا علاج شروع کردیا، تو ظاہر ہے کہ اس فقرہ سے مذمت نفس علاج کی ہرگز نہیں نکلی، بلکہ اناڑی اور ان پڑھ سے علاج کی نکلی، اور نفس علاج کی مقصودیت یا مطلوبیت ہی ظاہر ہوئی !
Top