Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 53
لِّیَجْعَلَ مَا یُلْقِی الشَّیْطٰنُ فِتْنَةً لِّلَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ وَّ الْقَاسِیَةِ قُلُوْبُهُمْ١ؕ وَ اِنَّ الظّٰلِمِیْنَ لَفِیْ شِقَاقٍۭ بَعِیْدٍۙ
لِّيَجْعَلَ : تاکہ بنائے وہ مَا يُلْقِي : جو ڈالا الشَّيْطٰنُ : شیطان فِتْنَةً : ایک آزمائش لِّلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے فِيْ قُلُوْبِهِمْ : ان کے دلوں میں مَّرَضٌ : مرض وَّ : اور الْقَاسِيَةِ : سخت قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَاِنَّ : اور بیشک الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع) لَفِيْ شِقَاقٍ : البتہ سخت ضد میں بَعِيْدٍ : دور۔ بڑی
) اور یہ سب اس لئے ہوتا ہے) تاکہ اللہ شیطان کے ڈالے ہوئے (شبہات) کو آزمائش بنادے ان کے حق میں جن کے دلوں میں روگ ہے،93۔ اور ان کے دل بالکل سخت ہیں اور بیشک ظالم لوگ بڑی دور کی مخالفت میں (پڑے ہوئے) ہیں،94۔
93۔ (شک یا تذبذب یاکھلے ہوئے انکار کا) یہ مصلحت تکوینی بیان ہورہی ہے شیطان کے اختیار ووسوسہ اندازی کی۔ 94۔ (کہ حق کو باوجود اس کے وضوح کے قبول نہیں کرتے)
Top