Tafseer-e-Majidi - Al-Ahzaab : 26
وَ اَنْزَلَ الَّذِیْنَ ظَاهَرُوْهُمْ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ مِنْ صَیَاصِیْهِمْ وَ قَذَفَ فِیْ قُلُوْبِهِمُ الرُّعْبَ فَرِیْقًا تَقْتُلُوْنَ وَ تَاْسِرُوْنَ فَرِیْقًاۚ
وَاَنْزَلَ : اور اتار دیا الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو ظَاهَرُوْهُمْ : جنہوں نے ان کی مدد کی مِّنْ : سے اَهْلِ الْكِتٰبِ : اہل کتاب مِنْ : سے صَيَاصِيْهِمْ : ان کے قلعے وَقَذَفَ : اور ڈال دیا فِيْ : میں قُلُوْبِهِمُ : ان کے دل الرُّعْبَ : رعب فَرِيْقًا : ایک گروہ تَقْتُلُوْنَ : تم قتل کرتے ہو وَتَاْسِرُوْنَ : اور تم قید کرتے ہو فَرِيْقًا : ایک گروہ
اور جن اہل کتاب نے ان کی مدد کی تھی (اللہ نے) انہیں ان کے قلعوں سے اتار دیا،51۔ اور ان کے دلوں میں (تمہارا) رعب بٹھا دیا (پھر) بعض کو تم قتل کرنے لگے اور بعض کو قید کرلیا
51۔ ان اہل کتاب سے مراد یہود بنی قریظہ ہیں، جو حوالی مدینہ میں اپنے بڑے بڑے مضبوط ومستحکم قلعوں اور گڑھیوں میں قلعہ بند رہا کرتے تھے۔ اور اس وقت تک مسلمانوں سے معاہدہ کیے ہوئے ان کے حلیف تھے۔ بعد کو عہد شکنی کرکے قتل واسارت دونوں کے مستحق قرار پائے۔ (آیت) ” صیاصیھم “۔ یعنی ان کے مایہ ناز مضبوب قلعے اور گڑھیاں۔ قیل فی الصیاصی انھا الحصون التی کانوا یمتنون بھا (جصاص)
Top