Tafseer-e-Majidi - Az-Zumar : 73
وَ سِیْقَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ اِلَى الْجَنَّةِ زُمَرًا١ؕ حَتّٰۤى اِذَا جَآءُوْهَا وَ فُتِحَتْ اَبْوَابُهَا وَ قَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا سَلٰمٌ عَلَیْكُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوْهَا خٰلِدِیْنَ
وَسِيْقَ : ہنکا (لے جایا) جائے گا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اتَّقَوْا : وہ ڈرے رَبَّهُمْ : اپنا رب اِلَى الْجَنَّةِ : جنت کی طرف زُمَرًا ۭ : گروہ در گروہ حَتّىٰٓ : یہاں تک کہ اِذَا : جب جَآءُوْهَا : وہ وہاں آئیں گے وَفُتِحَتْ : اور کھول دیے جائیں گے اَبْوَابُهَا : اس کے دروازے وَقَالَ : اور کہیں گے لَهُمْ : ان سے خَزَنَتُهَا : اس کے محافظ سَلٰمٌ : سلام عَلَيْكُمْ : تم پر طِبْتُمْ : تم اچھے رہے فَادْخُلُوْهَا : سو اس میں داخل ہو خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہنے کو
اور جو لوگ اہل تقوی تھے وہ جنت کی طرف گروہ گروہ روانہ کئے جائیں گے،89۔ یہاں تک کہ جب اس کے پاس پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھلے ہوں گے اور وہاں کے محافظ ان سے کہیں گے سلام علیکم مزہ میں رہو، سو اس میں ہمیشہ کے لئے داخل ہوجاؤ،90۔
89۔ (بڑی قدر ومنزلت کے ساتھ) (آیت) ” الی الجنۃ زمرا “۔ مدارج کفر و اقسام شرک کی طرح قرب کے بھی مدارج و مراتب اور تقوی کے بھی اصناف و انواع ہیں۔ 90۔ (کہ اب اس جنت عیش سے کبھی باہر ہونے کا کوئی کھٹکا ہی نہیں) (آیت) ” وفتحت ابوابھا “۔ یہ دورازے اہل جنت کے اکرام میں تو پہلے ہی سے کھلے ہوئے ہوں گے اور انہیں توقف وانتظار ذرا سا بھی نہ کرنا پڑے۔ مفتحۃ لھم الابواب۔
Top