Tafseer-e-Majidi - An-Naml : 32
فَذَرْهُمْ یَخُوْضُوْا وَ یَلْعَبُوْا حَتّٰى یُلٰقُوْا یَوْمَهُمُ الَّذِیْ یُوْعَدُوْنَ
فَذَرْهُمْ : تو چھوڑ دو ان کو يَخُوْضُوْا : بحثیں کریں وَيَلْعَبُوْا : اور کھیلتے رہیں حَتّٰى يُلٰقُوْا : یہاں تک کہ وہ جاملیں يَوْمَهُمُ : اپنے دن سے الَّذِيْ : وہ جو يُوْعَدُوْنَ : وہ وعدہ کیے جاتے ہیں
تو آپ انہیں پڑا رہنے دیجئے کہ (یہی) شغل و تفریح کرتے رہیں یہاں تک کہ اس دن سے انہیں سابقہ پڑجائے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے،65۔
65۔ (اس وقت ساری حقیقت کھل جائے گی) ذکر ان گمراہوں کا ہورہا ہے جو باوجود وضوح حق کے اپنے عناد سے باز نہیں آتے۔ یہ مطلب نہیں کہ آپ انہیں انکی حالت پر پڑا رہنے دیجئے اور ان کی طرف سے غافل وبے فکر ہوجائے یا یہ کہ تبلیغ بند کردیجئے بلکہ مطلب یہ ہے کہ آپ ان کی مخالفت کی طرف زیادہ التفات نہ کیجئے اور ان کی محرومی پر زیادہ غم وتاسف نہ کیجئے۔ (آیت) ” فذرھم “۔ صورۃ امر ہے لیکن مقصود کمال توہین و اظہار غضب ہے۔
Top