Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 126
وَ هٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِیْمًا١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَھٰذَا : اور یہ صِرَاطُ : راستہ رَبِّكَ : تمہارا رب مُسْتَقِيْمًا : سیدھا قَدْ فَصَّلْنَا : ہم نے کھول کر بیان کردی ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : جو نصیحت پکڑتے ہیں
اور یہی تیرے پروردگار کا سیدھا راستہ ہے،187 ۔ ہم نے آیتوں کو خوب کھول کر بیان کردیا ہے ان لوگوں کے لیے جو نصیحت کرتے ہیں،188 ۔
187 ۔ (اے مخاطب) (آیت) ” ھذا “۔ یعنی دین اسلام۔ ای ھذا الذی انت علیہ یا محمد والمومنون (قرطبی) اشارۃ الی البیان الذی جاء بہ القران اوالی الاسلام (بیضاوی) (آیت) ” مستقیما “۔ تاکید کے لیے ہے ورنہ صراط رب تو ظاہر ہے کہ مستقیم ہی ہوگی۔ یہ تاکیدایسی ہے جیسے حق کے ساتھ مصدق قرآن میں آتا ہے۔ وھو حال مؤکدۃ کقولہ وھو الحق مصدقا (بیضاوی) 188 ۔ آیتیں مفصل ہیں تو سب ہی کے لیے۔ البتہ نفع ان سے وہی لوگ حاصل کریں گے۔ جن کے دلوں میں نصیحت و ہدایت کی طلب ہے۔
Top