Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 98
اَوَ اَمِنَ اَهْلُ الْقُرٰۤى اَنْ یَّاْتِیَهُمْ بَاْسُنَا ضُحًى وَّ هُمْ یَلْعَبُوْنَ
اَوَاَمِنَ : کیا بےخوف ہیں اَهْلُ الْقُرٰٓي : بستیوں والے اَنْ : کہ يَّاْتِيَهُمْ : ان پر آجائے بَاْسُنَا : ہمارا عذاب ضُحًى : دن چڑھے وَّهُمْ : اور وہ يَلْعَبُوْن : کھیل کود رہے ہوں
یا کیا بستی والے اس سے بےخوف ہوگئے ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب دن چڑھے آپڑے درآنحالیکہ وہ کھیل میں لگے ہوں،132 ۔
132 ۔ یعنی خدا اور آخرت کو بھولجے دنیا کی غفلتوں اور بدمستیوں میں پڑے ہوں۔ اھل القری سے مراد یہاں بھی وہی مکہ والے ہیں۔ (آیت) ” ان یاتیھم باسنا “۔ یعنی ان پر ہمارا عذاب آپڑے جیسا کہ منکرین سابقین پر آچکا ہے۔
Top