Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 98
اَوَ اَمِنَ اَهْلُ الْقُرٰۤى اَنْ یَّاْتِیَهُمْ بَاْسُنَا ضُحًى وَّ هُمْ یَلْعَبُوْنَ
اَوَاَمِنَ : کیا بےخوف ہیں اَهْلُ الْقُرٰٓي : بستیوں والے اَنْ : کہ يَّاْتِيَهُمْ : ان پر آجائے بَاْسُنَا : ہمارا عذاب ضُحًى : دن چڑھے وَّهُمْ : اور وہ يَلْعَبُوْن : کھیل کود رہے ہوں
یا بےڈرے ہیں بستیوں والے اس بات سے کہ آپہنچے ان پر عذاب ہمارا دن چڑھے جب کھیلتے ہوں4
4 یعنی جب عیش و آرام میں غافل پڑے سو رہے ہوں یا دنیا کے کاروبار اور لہو و لعب میں مشغول ہوں اس وقت خدا کا عذاب ان کو دفعتاً آ گھیرے۔ اس بات سے یہ لوگ کیوں نڈر اور بےفکر ہو رہے ہیں۔ حالانکہ جن اسباب کی بنا پر گزشتہ اقوام پر عذاب آئے ہیں، وہ ان میں بھی موجود ہیں۔ یعنی کفر و تکذیب اور سید الانبیاء ﷺ کے ساتھ مقابلہ و محاربہ۔
Top