Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 113
اِنْ حِسَابُهُمْ اِلَّا عَلٰى رَبِّیْ لَوْ تَشْعُرُوْنَۚ
اِنْ : نہیں حِسَابُهُمْ : ان کا حساب اِلَّا : مگر۔ صرف عَلٰي رَبِّيْ : میرے رب پر لَوْ : اگر تَشْعُرُوْنَ : تم سمجھو
ان کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش تم سمجھو
ان حسابہم الا علی ربی (رہی ان کے باطن کی حالت تو) ان کی حساب فہمی کا اللہ ذمہ دار ہے۔ وہی باطن احوال سے واقف ہے۔ لو تشعرون۔ اگر تم کو شعور ہوتا (تو اس بات کو سمجھ جاتے) مگر اللہ نے تو تمہارے حواس ادراکِ حق سے معطل کردیئے ہیں تمہارا نور بصیرت نابینا ہوگیا۔ فراء نے یہ مطلب بیان کیا اگر تم ذی علم ہوتے تو پیشوں کی وجہ سے ان کو ذلیل نہ سمجھتے۔ زجاج نے کہا پیشوں سے دینداری کو ضرر نہیں پہنچتا۔
Top