Tafseer-e-Mazhari - An-Nisaa : 151
اُولٰٓئِكَ هُمُ الْكٰفِرُوْنَ حَقًّا١ۚ وَ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّهِیْنًا
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْكٰفِرُوْنَ : کافر (جمع) حَقًّا : اصل وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا ہے لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے عَذَابًا : عذاب مُّهِيْنًا : ذلت کا
وہ بلا اشتباہ کافر ہیں اور کافروں کے لئے ہم نے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے
اولئک ہم الکفرون حقا ایسے لوگ یقیناً کافر ہیں۔ یعنی پورے کافر ہیں کیونکہ ایمان و کفر کے درمیان کوئی وسطی چیز نہیں اور اللہ پر ایمان کی تکمیل اس وقت تک نہیں ہوتی جب تک سب پیغمبروں کو نہ مانا جائے اور جو کچھ انہوں نے (اللہ کی طرف سے) مجمل و مفصل پہنچایا ہے اس کی تصدیق نہ کی جائے۔ تمام انبیاء کے دین میں حقانیت مشترک ہے سب حق ہیں اور حق کے علاوہ سوائے گمراہی کے اور کیا ہوسکتا ہے۔ واعندنا للکفرین عذابا مہینا اور کافروں کے لئے ہم نے ذلیل کن سزا تیار کر رکھی ہے۔ انہی کافروں میں سے یہودی بھی ہیں۔
Top