Tafseer-e-Mazhari - Al-Maaida : 16
یَّهْدِیْ بِهِ اللّٰهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَهٗ سُبُلَ السَّلٰمِ وَ یُخْرِجُهُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ بِاِذْنِهٖ وَ یَهْدِیْهِمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
يَّهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے بِهِ : اس سے اللّٰهُ : اللہ مَنِ اتَّبَعَ : جو تابع ہوا رِضْوَانَهٗ : اس کی رضا سُبُلَ : راہیں السَّلٰمِ : سلامتی وَيُخْرِجُهُمْ : اور وہ انہیں نکالتا ہے مِّنَ : سے الظُّلُمٰتِ : اندھیرے اِلَى النُّوْرِ : نور کی طرف بِاِذْنِهٖ : اپنے حکم سے وَيَهْدِيْهِمْ : اور انہیں ہدایت دیتا ہے اِلٰي : طرف صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
جس سے خدا اپنی رضا پر چلنے والوں کو نجات کے رستے دکھاتا ہے اور اپنے حکم سے اندھیرے میں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا اور ان کو سیدھے رستہ پر چلاتا ہے
یہدی بہ اللہ من اتبع رضوانہ جو اللہ کی خوشنودی کے درپے ہوگا۔ اللہ اس (کتاب اور رسول اللہ ﷺ کے ذریعہ سے اس کو بتادے گا۔ بہ کی ضمیر واحد کی ہے لیکن مراد تثنیہ ہے کیونکہ دونوں کا اتباع ایک ہی ہے یا حکم میں ایک کی طرح ہے۔ سبل السلم سلامتی کے راستے۔ یعنی اللہ کے عذاب سے محفوظ رہنے کے راستے۔ بعض علماء نے کہا السلام اللہ کا نام ہے اور اس کے راستے اس کے احکام و ضوابط ہیں جو اللہ کے قریب تک پہنچانے والے ہیں (یعنی اللہ اپنے قرب تک پہنچانے والے ضابطے اور احکام بتادے گا) ویخرجہم من الظلمت الی النور باذنہ اور اپنے ارادہ اور توفیق سے (کفر کی) تاریکیوں سے نکال کر (ایمان کے) نور تک ان کو پہنچا دے گا۔ ویہدیہم الی صراط مستقیم اور ان کو سیدھا راستہ دکھا دے گا۔ یعنی اللہ تک پہنچانے والا سیدھا راستہ بتادے گا۔ سیدھے راستے سے مراد ہے اسلام۔
Top