Al-Qurtubi - Al-Ghaafir : 51
یَّهْدِیْ بِهِ اللّٰهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَهٗ سُبُلَ السَّلٰمِ وَ یُخْرِجُهُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ بِاِذْنِهٖ وَ یَهْدِیْهِمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
يَّهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے بِهِ : اس سے اللّٰهُ : اللہ مَنِ اتَّبَعَ : جو تابع ہوا رِضْوَانَهٗ : اس کی رضا سُبُلَ : راہیں السَّلٰمِ : سلامتی وَيُخْرِجُهُمْ : اور وہ انہیں نکالتا ہے مِّنَ : سے الظُّلُمٰتِ : اندھیرے اِلَى النُّوْرِ : نور کی طرف بِاِذْنِهٖ : اپنے حکم سے وَيَهْدِيْهِمْ : اور انہیں ہدایت دیتا ہے اِلٰي : طرف صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
جس سے خدا اپنی رضا پر جلنے والوں کو نجات کے راستے دکھاتا ہے اور اپنے حکم سے اندھیرے میں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا ہے اور ان کو سیدھے راستے پر چلاتا ہے
سبل سلام کیا ہے ؟ آیت 16 : یَّہْدِیْ بِہِ اللّٰہُ (اللہ تعالیٰ اس قرآن سے راہنمائی فرماتے ہیں) مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَہٗ (جنہوں نے اس کی رضا مندی کی اتباع کی) جو ان میں سے ایمان لائے۔ سُبُلَ السَّلٰمِ (سلامتی کے راستوں کی طرف) اور عذاب الٰہی سے بچانے والے راستوں کی طرف۔ یا اللہ تعالیٰ کے راستوں کی طرف۔ اس صورت میں السلام اللہ تعالیٰ کا اسم صفت ہے۔ پس السلام سے مراد سلامتی یا اللہ تعالیٰ ۔ وَیُخْرِجُہُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ (اور ان کو وہ اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالتے ہیں) یعنی کفر کے اندھیروں سے نور اسلام کی طرف۔ بِاِذْنِہٖ (اپنے حکم) یعنی ارادہ و توفیق سے۔ وَیَہْدِیْہِمْ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ (ان کی راہنمائی صراط مستقیم کی طرف کرتے ہیں)
Top