Tafseer-e-Mazhari - Adh-Dhaariyat : 45
فَمَا اسْتَطَاعُوْا مِنْ قِیَامٍ وَّ مَا كَانُوْا مُنْتَصِرِیْنَۙ
فَمَا اسْتَطَاعُوْا : تو نہ ان کو استطاعت تھی مِنْ قِيَامٍ : کھڑے ہونے کی وَّمَا كَانُوْا : اور نہ تھے وہ مُنْتَصِرِيْنَ : بدلہ لینے والے
پھر وہ نہ تو اُٹھنے کی طاقت رکھتے تھے اور نہ مقابلہ ہی کرسکتے تھے
فما استطاعوا من قیام وما کانوا منتصرین . سو نہ تو کھڑے ہی ہو سکے اور نہ ہم سے بدلہ لے سکے۔ فَمَا اسْتَطَاعُوْا : یعنی نزول عذاب کے بعد بھاگنے کے لیے کھڑے بھی نہ ہو سکے۔ قتادہ ؓ نے کہا : زمین سے اٹھ بھی نہ سکے۔ وَمَا کَانُوْا مُنْتَصِرِیْنَ : یعنی عذاب سے محفوظ نہ رہ سکے یا منتصرین کا معنی ہے ‘ انتقام لینے ولے۔
Top