Tafseer-e-Mazhari - Al-An'aam : 64
قُلِ اللّٰهُ یُنَجِّیْكُمْ مِّنْهَا وَ مِنْ كُلِّ كَرْبٍ ثُمَّ اَنْتُمْ تُشْرِكُوْنَ
قُلِ : آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ يُنَجِّيْكُمْ : تمہیں بچاتا ہے مِّنْهَا : اس سے وَ : اور مِنْ : سے كُلِّ كَرْبٍ : ہر سختی ثُمَّ : پھر اَنْتُمْ : تم تُشْرِكُوْنَ : شرک کرتے ہو
کہو کہ خدا ہی تم کو اس (تنگی) سے اور ہر سختی سے نجات بخشتا ہے۔ پھر (تم) اس کے ساتھ شرک کرتے ہو
قل اللہ ینجیکم منہا ومن کل کرب ثم انتم تشرکون آپ کہہ دیجئے کہ اللہ ہی تم کو اس تاریکی اور ہر غم سے بچاتا ہے پھر بھی تم شرک کرنے لگتے ہو۔ یعنی شرک کی طرف لوٹ جاتے ہو۔ وعدہ پورا نہیں کرتے ‘ جانتے ہو کہ مصیبت سے اللہ ہی تم کو بچاتا ہے اور بت کسی کام نہیں آتے پھر بھی بتوں کو (عبادت میں) اللہ کا شریک بناتے ہو۔ بجائے لا تشکرونکے تشرکون فرمایا اس میں پوری سرزنش ہے اور اس بات پر تنبیہ ہے کہ جس نے اللہ کی عبادت میں دوسروں کو شریک کیا اس نے قطعاً اللہ کی عبادت ہی نہیں کی ثم انتم میں ثُمَّ ہے تراخی کے لئے نہیں ہے بلکہ انعام و شرک میں انتہائی بُعد ظاہر کرنے کے لئے۔
Top