Mazhar-ul-Quran - Al-Haaqqa : 19
فَاَمَّا مَنْ اُوْتِیَ كِتٰبَهٗ بِیَمِیْنِهٖ١ۙ فَیَقُوْلُ هَآؤُمُ اقْرَءُوْا كِتٰبِیَهْۚ
فَاَمَّا : تو رہا مَنْ اُوْتِيَ : وہ جو دیا گیا كِتٰبَهٗ : کتاب اپنی۔ نامہ اعمال بِيَمِيْنِهٖ : اپنے دائیں ہاتھ میں فَيَقُوْلُ : تو وہ کہے گا هَآؤُمُ : لو اقْرَءُوْا : پڑھو كِتٰبِيَهْ : میری کتاب
پھر1 جس کو اس کا اعمال نامہ داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا تو خوشی کے مارے آس پاس والوں سے) کہے گا : لو میرے نامہ اعمال پڑھو۔
(ف 1) جو اچھے لوگ کہ نامہ اعمال ان کے سیدھے ہاتھوں میں دے دیے جائیں گے وہ اپنے اعمال صالحہ پر جو دنیا میں کیے تھے وثوق کرکے اور خوش ہوکر پڑھیں گے اور جو کوئی رشتہ دار کنبہ والایاجان پہچان والا اس وقت نظر آئے گا خوشی کے مارے اس سے بھی کہیں گے لوہمارانامہ اعمال پڑھ کردیکھو کہ میری کتاب اس میں کیا کیا ثواب و کرامت ہے اور یہ بھی کہیں گے کہ ہم کو تو دنیا میں ہی یقین تھا کہ ایک نہ ایک دن حساب وکتاب دینے والے ہیں اور یہ بات پیش آنے والی ہے۔ اس خیال سے ہم ڈرتے رہے اور اپنے نفس کا محاسبہ کرتے رہے پس جو ایسا شخص ہوگا وہ ایسے عیش میں ہوگا کہ اس کی جان اس سے نہایت خوش اور راضی ہوگی اور جنت بالاتر مرتبہ پایہ میں اس جنت کے پھل میوے لٹکٹے ہوں گے کھڑا بیٹھا لیٹا ہر حال میں باآسانی پائیں گے تکلیف اٹھانے کی حاجت نہ ہوگی اور ان لوگوں سے کہا جائے گا کہ خوش گوار اور سلامتی کے ساتھ میوے کھاؤ۔ نہروں میں پانی پیو، اب نہ کوئی دکھ درد ہے نہ موت۔ مبارک ہو یہ اس کا بدلہ ہے جو تم نے دنیا کی زندگی میں اچھے اچھے کام نماز روزہ ادا کرکے رکھ چھوڑے تھے۔
Top