Mazhar-ul-Quran - At-Tawba : 96
یَحْلِفُوْنَ لَكُمْ لِتَرْضَوْا عَنْهُمْ١ۚ فَاِنْ تَرْضَوْا عَنْهُمْ فَاِنَّ اللّٰهَ لَا یَرْضٰى عَنِ الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ
يَحْلِفُوْنَ : وہ قسمیں کھاتے ہیں لَكُمْ : تمہارے آگے لِتَرْضَوْا : تاکہ تم راضی ہوجاؤ عَنْھُمْ : ان سے فَاِنْ : سو اگر تَرْضَوْا : تم راضی ہوجاؤ عَنْھُمْ : ان سے فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يَرْضٰى : راضی نہیں ہوتا عَنِ : سے الْقَوْمِ : لوگ الْفٰسِقِيْنَ : نافرمان
وہ تمہارے روبرو قسمیں کھائیں گے تاکہ تم ان سے راضی ہوجاؤ، پس اگر تم ان سے راضی ہوجاؤ گے، پلس بیشک اللہ تو جاسق لوگوں سے راضی نہ ہوگا
شان نزول : یہ آیت عبد اللہ بن ابی کے حق میں نازل ہوئی اس نے آنحضرت ﷺ کے سامنے قسم کھائی تھی کہ اب کبھی وہ جہاد میں جانے سے سستی نہ کرے گا اور آنحضرت ﷺ سے درخواست کی تھی کہ حضور اس سے راضی ہوجائیں۔ اس پر یہ آیت ہوئی اور فرمایا کہ تم کو ان کی بداعتقادی اور دل کی گندگی کا حال معلوم نہیں اس لئے اگر بالفرض اپنی جھوٹی قسموں پر یہ لوگ تم کو کچھ رضامند کریں تو کرلیں، مگر اللہ کو تو ان کے دلوں کا حال ذرا ذرا معلوم ہے، اس واسطے جب تک منافق پنے کی گندگی سے یہ لوگ اپنے دلوں کو پاک نہ کریں گے اس وقت تک ایسے بےحکم لوگوں سے اللہ راضی نہیں ہو سکتا ہے۔
Top