Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - Al-A'raaf : 38
قَالَ ادْخُلُوْا فِیْۤ اُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِكُمْ مِّنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ فِی النَّارِ١ؕ كُلَّمَا دَخَلَتْ اُمَّةٌ لَّعَنَتْ اُخْتَهَا١ؕ حَتّٰۤى اِذَا ادَّارَكُوْا فِیْهَا جَمِیْعًا١ۙ قَالَتْ اُخْرٰىهُمْ لِاُوْلٰىهُمْ رَبَّنَا هٰۤؤُلَآءِ اَضَلُّوْنَا فَاٰتِهِمْ عَذَابًا ضِعْفًا مِّنَ النَّارِ١ؕ۬ قَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ وَّ لٰكِنْ لَّا تَعْلَمُوْنَ
قَالَ
: فرمائے گا
ادْخُلُوْا
: تم داخل ہوجاؤ
فِيْٓ اُمَمٍ
: امتوں میں (یہمراہ)
قَدْ خَلَتْ
: گزر چکی
مِنْ قَبْلِكُمْ
: تم سے قبل
مِّنَ
: سے
الْجِنِّ
: جنات
وَالْاِنْسِ
: اور انسان
فِي النَّارِ
: آگ (دوزخ) میں
كُلَّمَا
: جب بھی
دَخَلَتْ
: داخل ہوگی
اُمَّةٌ
: کوئی امت
لَّعَنَتْ
: لعنت کرے گی
اُخْتَهَا
: اپنی ساتھی
حَتّٰى
: یہانتک
اِذَا ادَّارَكُوْا
: جب مل جائیں گے
فِيْهَا
: اس میں
جَمِيْعًا
: سب
قَالَتْ
: کہے گی
اُخْرٰىهُمْ
: ان کی پچھلی قوم
لِاُوْلٰىهُمْ
: اپنے پہلوں کے بارہ میں
رَبَّنَا
: اے ہمارے رب
هٰٓؤُلَآءِ
: یہ ہیں
اَضَلُّوْنَا
: انہوں نے ہمیں گمراہ کیا
فَاٰتِهِمْ
: پس دے ان کو
عَذَابًا
: عذاب
ضِعْفًا
: دوگنا
مِّنَ النَّارِ
: آگ سے
قَالَ
: فرمائے گا
لِكُلٍّ
: ہر ایک کے لیے
ضِعْفٌ
: دوگنا
وَّلٰكِنْ
: اور لیکن
لَّا
: نہیں
تَعْلَمُوْنَ
: تم جانتے
فرمائے گا (اللہ تعالیٰ ) ان سے داخل ہو جائو دوزخ میں ان امتوں میں شامل ہو کر جو تم سے پہلی گذری ہیں ، جنوں اور انسانوں میں سے۔ جب بھی داخل ہوگ ی ایک امت تو دوسری پر لعنت کریگی ، یہاں تک کہ جب سارے اس میں جم ہوجائیں گے تو پچھلے کہیں گے پہلوں سے ، اے ہمارے پروردگار ! انہوں نے ہمیں گمراہ کیا ، لہٰذا تو ان کو دگنا عذاب دے دوزخ میں۔ فرمائے گا (اللہ تعالیٰ ) تم میں سے ہر ایک کے لئے دگنا ہے ، لیکن تم نہیں جانتے
ربط آیات آدم (علیہ السلام) کی تخلیق کے ضمن میں یہ بیان ہوچکا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمام بنی نوع انسان کو خطاب کرکے فرمایا کہ اگر تم اپنے جدامجد کے ٹھہرنے والی جنت میں دوباہر داخلہ چاہتے ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ دنیا میں جب تمہارے پاس اللہ کے رسول آئیں تو ان کا اتباع کرنا اور ان کے بتلائے ہوئے راستے پر چلنا پھر یہ بھی فرمایا کہ جو کوئی تقویٰ اختیار کرے گا کفر اور شرک سے بچتا رہے گا معاصی کے قریب نہیں جائے گا نیکی اختیار کرے گا تو ایسے لوگوں کے لیے نہ آئندہ کا کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ سابقہ اعمال پر غمگین ہوں گے اس کے برخلاف جن لوگوں نے تکذیب کی اللہ کے نبیوں کی مخالفت کی خدا تعالیٰ کی وحدانیت کو تسلیم نہ کیا بلکہ غرور وتکبر میں مبتلا ہوئے تو ایسے لوگ ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہیں گے جو شخص اللہ پر افتراء باندھتا ہے کفر ، شرک اور رسومات باطلہ کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرتا ہے یا اللہ تعالیٰ کی آیات کو جھٹلاتا ہے اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوسکتا ہے ایسے لوگوں کو دنیا میں ان کے مقدر کا حصہ ملتا رہے گا اور پھر جب بوقت وفات ان کے پاس فرشتے آئیں گے تو ڈانٹ ڈپٹ کے انداز میں ان سے پوچھیں گے کہ وہ کہاں گئے جنہیں تم دنیا میں مافوق الاسباب مدد کے لیے پکارتے تھے تو اس وقت وہ کہیں گے کہ ہمارے مددگار وہ تو ہم سے کھو گئے پھر وہ اقرار کریں گے کہ وہ دنیا میں کفر میں مبتلا رہے۔ جہنم میں داخلہ یہ تو ان کا دنیا کا حال تھا اب اللہ نے ان کے ساتھ آخرت میں کیے جانے والے سلوک کا ذکر کیا ہے ارشاد ہوتا ہے قال ادخلو فی امم قد خلت من قبلکم من الجن والانس فی النار تم بھی ان امتوں میں شامل ہو کر دوزخ میں داخل ہوجائو جو تم سے پہلے جنوں اور انسانوں میں سے گزری ہیں تم نے آیات الٰہی کی تکذیب کی توحید کو نہ مانا اپنی اصلاح نہ کی ، نبیوں کی نبوت سے انکار کیا ، قیامت پر یامان نہ لائے ، لہٰذا تم بھی سابقہ منکرین کے ساتھ دوزخ میں چلے جائو۔ اللہ تعالیٰ نے جنات اور انسانوں دو گروہوں کو مکلف بنایا ہے یہ دونوں انواع احکام الٰہی کی پابند ہیں مگر نہ تو انسان اس معیار پر پورے اترے اور نہ جنات ، جن بھی انسانوں ہی کی طرح مخلوق ہے ان میں ایک نمایاں فرق یہ ہے کہ انسان تو انسان کو نظر آتے ہیں مگر جنات نظر نہیں آتے تاہم نیکی بدی کے کردار میں وہ انسانوں کی مانند ہی ہیں سورة جن میں موجود ہے وانا منا المسلمون ومنا القسطون جنوں نے خود اقرار کیا کہ ان میں فرمانبردار بھی ہیں اور نافرمان بھی جس طرح انسانوں میں اچھے برے ہر قسم کے لوگ ہوتے ہیں اسی طرح جنات میں بھی پائے جاتے ہیں جنات چونکہ انسانوں کے تابع ہوتے ہیں اس لیے جتنے فرقے انسانوں میں پائے جاتے ہیں اتنے ہی جنوں میں بھی ہوتے ہیں سورة جن میں کنا طرائق قدداً کے الفاظ بھی آتے ہیں نیکی اور بدی کی جتنی باتیں اور رسومات انسانوں میں ہوتی ہیں وہ جنوں میں بھی موجود ہوتی ہیں البتہ ان کی تخلیق کے مادہ میں فرق ہے انسان میں خاک کا مادہ زیادہ ہے جب کہ جنات میں آگ کا عنصر زیادہ ہے البتہ جنات کو یہ حیثیت حاصل ہے کہ وہ تو انسانوں کو دیکھ سکتے ہیں مگر انسان انہیں نہیں دیکھ سکتے گزشتہ رکوع میں آچکا ہے انہ یرکم ھو وقبیلہ من حیث لاترونھم یعنی شیطان اور اس کا قبیلہ تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتا ہے جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے بہرحال جنات میں بھی انسانوں کی طرح پارٹیاں اور گروہ ہوتے ہیں ان میں بھی شرکیہ رسومات اور بدعات پائی جاتی ہیں جس طرح انسان نیک و بد ہیں اسی طرح جنات میں بھی دونوں گروہ پائے جاتے ہیں انسان اور جن دونوں قانون الٰہی کے پابند ہیں ظاہر ہے کہ جو گروہ مکلف ہوگا اس کے لیے جزائے عمل بھی لازمی ہوگا تو اللہ نے فرمایا جس طرح انسان اپنے اچھے اور برے اعمال کی پاداش میں جنت یا دوزخ میں جائیں گے اسی طرح جنات کو بھی محاسبے کے عمل سے گزار کر جنت یا دوزخ میں بھیجا جائے گا۔ ایک دوسرے کی ملامت فرمایا کلما دخلت امۃ جب کوئی امت دوزخ میں داخل ہوگی لعنت اختھا تو دوسری پر لعنت بھیجے گی اخت بہن کو کہتے ہیں مگر یہاں دوسرا ساتھی گروہ مراد ہے دوزخ میں پہنچ کر مختلف طبقات کے لوگ ایک دوسرے کو طعن ملامت کریں گے اور اس برے ٹھکانے پر جانے کا ذمہ دار ٹھہرائیں گے حتیٰ اذا ادارکو فیھاجمیعاً چناچہ اگلے پچھلے جب سب کے سب جہنم میں پہنچ جائیں گے قالت اخراھم لاولھم تو پیچھے آنے والے پہلوں سے کہیں گے ربنا ھولاء اضلونا اے ہمارے پروردگار ! انہوں نے ہمیں گمراہ کیا ہم انہی کے بتائے ہوئے گمراہی کے راستوں پر چل کر عذاب کیا س مقام میں پہنچے فاتھم عذاباً ضعفاً من النار لہٰذا ان کو جہنم میں دگنا عذاب دے یہ لوگ خود تو گمراہ تھے انہوں نے دوسروں کو بھی گمراہ کیا لہٰذا یہ دوہری سزا کے مستحق ہیں ان کو ان کی اپنی گمراہی کی سزا بھی دے اور ہمارے گناہوں کا وبال بھی انہی پر ڈال اس قسم کی درخواست ہر طربقہ دوسرے کے لیے کرے گا چناچہ بڑے چھوٹوں پر اور چھوٹے بڑوں پر لعنت کریں گے حاکم ماتحت کے لیے اور ماتحت حاکم کے لیے بددعا کریں گے لیڈر اپنے پیروکاروں کو مورد الزام ٹھہرائیں گے جب کہ پیروکار اپنے لیڈروں کو ذمہ دار قرار دیں گے ضعیف لوگ طاقتوروں کی شکایت کریں گے جبکہ طاقتور کمزوروں پر ذمہ داری ڈالیں گے اور اس طرح سب ایک دوسرے کے لیے دوہرے عذاب کا مطالبہ کریں گے اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرمائے گا قال لکل ضعیف ہر ایک کے لیے دگنا عذاب ہے ولکن لاتعلمون لیکن تم نہیں جانتے مطلب یہ کہ ایک دوسرے کو مطعون کرنے والے تم سب کے سب گناہ گار ہو لہٰذا تم سب کو ڈبل سزا دی جائے گی۔ دوہری سزا کی توجیہہ شاہ عبدالقادر محدث دہلوی (رح) دوہری سزا کی توجیہہ اس طرح بیان کرتے ہیں کہ پہلے لوگوں کو اس لیے ڈبل سزا ہوگی کہ ایک تو وہ خود گمراہ ہوئے اور دوسرے انہوں نے پیچھے آنے والوں کو گمراہ کیا لہٰذا پچھلوں کا وبال بھی پہلوں پر پڑا اور وہ دوہرے عذاب کے مستحق ہوئے اسی طرح بعد میں آنے والوں کو بھی دو وجوہ سے دوہرا عذاب ہوگا پہلی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے گمراہی کا راستہ اختیار کیا اور دوسری وجہ یہ کہ انہوں نے سابقہ امتوں کے حالات سے عبرت حاصل نہ کی اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام پاک میں عبرت پکڑنے کی باربار نصیحت کی ہے جیسے فاعتبرو یاولی الابصار (الحشر) اے صاحب بصیرت لوگو ! عبرت حاصل کرو ، نیز فرمایا ان فی ذلک لعبرۃ لاولی الابصار (آل عمرانض اس میں عقلمندوں کے لیے عبرت کا سامان ہے جب بھی کوئی قوم ہلاک ہوئی وہ بعد میں آنے والوں کے لیے باعث عبرت بنی مگر انہوں نے عبرت نہ پکڑی لہٰذا بعد میں آنے والے بھی دوہرے عذاب کے مستحق ٹھہرے۔ موجد کا حصہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ جو کوئی ہدایت کا راستہ مقرر کرتاہ اس پر ہر عامل کے بدلے میں موجد کو بھی ایک ایک اجر ملتا ہے اور اگر کوئی شخص غلط رسم ایجاد کرتا ہے اور پھر لوگ اس پر چل نکلتے ہیں تو ہر عمل کرنے والے کے گناہ کا ایک حصہ رسم ایجاد کرنے والے کے نامہ اعمال میں بھی درج ہوتا رہتا ہے حضور ﷺ ک ارشاد ہے اول من سن القتل جس نے سب سے پہلے قتل کو رائج کیا یعنی آدم (علیہ السلام) کے جس بیٹے نے اولین قتل کیا تھا اس کے نامہ اعمال میں ہر مابعد قتل (ناحق) کا گناہ لکھا جاتا رہے گا ذرا اندازہ لگائیے کہ قیام تک ہونے والے کتنے قتلوں کا بوجھ اس کے سر پر ہوگا۔ اس اصول کے تحت نبی کے اعمال صالحہ امت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتے ہیں ہر اچھا طریقہ اور نیکی کا کام نبی خود جاری کرتا ہے اور امت کو کرنے کی ترغیب دیتا ہے لہٰذا امت کے لوگ جب تک وہ نیک اعمال انجام دیتے ہیں اس میں سے ایک ایک اجر نبی کو بھی ملتا رہتا ہے اور اس طرح نبی کا اعمال نامہ سب سے اعلیٰ وارفع ہوجاتا ہے علی ہذالقیاس گناہوں کا سب سے زیادہ بوجھ شیطان پر ہوگا کیونکہ ہر برائی کا موجد وہی ہے دنیا میں جتنے گناہ سرزد ہوتے ہیں سب کا ایک ایک وبال شیطان پر پڑتا ہے اور اس طرح قیامت کو اس کی گردن پر گناہوں کا سب سے زیادہ بوجھ ہوگا۔ عذاب کا مزا جب اللہ تعالیٰ تمام منکرین کے لیے دوہرے عذاب کا اعلان فرما دیں گے تو پھر وقالت اولھم لاخراھم تو ان میں سے پہلے لوگ پچھلوں سے کہیں گے فما کان لکم علینا من فضل ہم پر تمہیں کیا فضیلت حاصل ہوئی ہمیں بھی دوہرا عذاب ہوگا اور تمہیں بھی دوہرا ہوگا تو پھر تمہارے عذاب میں تو کوئی تخفیف نہ ہوئی تم نے ہماری شکایت کی تھی مگر اس کا تمہیں کوئی فائدہ نہ ہوا یہاں پر لفظ فضل سے تخفیف مراد لی جائے گی۔ پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا فذوقوا العذاب بما کنتم تکسبون پس عذاب کا مزا چکھو جو کچھ تم کماتے رہے تم نے اپنی زندگی میں جو عقیدہ قائم کیا اور پھر اس کے مطابق جو عمل انجام دیا اس کا نتیجہ تمہارے لیے سزا کی صورت میں برآمد ہوا لہٰذا اس سزا کو اب بھگتو ، یہ عام قانون بھی ہے جسے سورة البقرہ میں بیان کیا گیا ہے لھا ماکسبت وعلیھا ماکتبت کسی انسان نے جو اچھا عمل کیا ہے اس کا اجر بھی اسی کو ملے گا اور جو برائی انجام دی ہے اس کا وبال بھی اسی پر پڑے گا ہر شخص کو اپنے ہی اعمال کا بدلہ ملے گا کوئی شخص کسی دوسرے شخص کا بوجھ نہیں اٹھائے گا کیونکہ یہ بھی ایک واضح اصول ہے ولا تزروازرۃ وزرا اخری (الانعام) کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے شخص کا بوجھ نہیں اٹھائے گا تو یہاں بھی یہی فرمایا کہ اپنی کارکردگی کے عذاب کا مزا چکھو اللہ فرمائے گا ذلک بما قدمت یدک یہ تیرے ہی ہاتھوں کا آگے بھیجا ہوا بدلہ ہے اسے وصول کرو اور پھر اللہ کا سورة ق میں یہ بھی فیصلہ ہے وما انا بظلام للعبید کہ میں اپنے بندوں پر ذرہ بھر زیادتی نہیں کرتا بلکہ وہ ہر شخص کو اس کے اعمال ہی کا بدلہ دیتا ہے اللہ تعالیٰ فرمائے گا میں نے تمہیں دنیا میں زندگی دی تھی حواس خمسہ عطا کیے عقل جیسا عظیم جوہر و دیعت کیا کام کرنے کی مہلت دی تمہاری ہدایت کے لیے انبیاء بھیجے کتابیں نازل فرمائیں مبلغین کے ذریعے پیغام پہنچایا مگر تم نے اس پورے سامان ہدایت سے کچھ فائدہ نہ اٹھایا لہٰذا اب اس کا مزہ چکھو یہ تمہارے ہی ہاتھوں کی کمائی کا نتیجہ ہے۔
Top