Mutaliya-e-Quran - Al-Anfaal : 26
وَ اذْكُرُوْۤا اِذْ اَنْتُمْ قَلِیْلٌ مُّسْتَضْعَفُوْنَ فِی الْاَرْضِ تَخَافُوْنَ اَنْ یَّتَخَطَّفَكُمُ النَّاسُ فَاٰوٰىكُمْ وَ اَیَّدَكُمْ بِنَصْرِهٖ وَ رَزَقَكُمْ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
وَاذْكُرُوْٓا : اور یاد کرو اِذْ : جب اَنْتُمْ : تم قَلِيْلٌ : تھوڑے مُّسْتَضْعَفُوْنَ : ضعیف (کمزور) سمجھے جاتے تھے فِي : میں الْاَرْضِ : زمین تَخَافُوْنَ : تم ڈرتے تھے اَنْ : کہ يَّتَخَطَّفَكُمُ : اچک لے جائیں تمہیں النَّاسُ : لوگ فَاٰوٰىكُمْ : پس ٹھکانہ دیا اس نے تمہیں وَاَيَّدَكُمْ : اور تمہیں قوت دی بِنَصْرِهٖ : اپنی مدد سے وَرَزَقَكُمْ : اور تمہیں رزق دیا مِّنَ : سے الطَّيِّبٰتِ : پاکیزہ چیزیں لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : شکر گزار ہوجاؤ
یاد کرو وہ وقت جبکہ تم تھوڑے تھے، زمین میں تم کو بے زور سمجھا جاتا تھا، تم ڈرتے رہتے تھے کہ کہیں لوگ تمہیں مٹا نہ دیں پھر اللہ نے تم کو جائے پناہ مہیا کر دی، اپنی مدد سے تمہارے ہاتھ مضبُوط کیے اور تمہیں اچھا رزق پہنچایا، شاید کہ تم شکر گزار بنو
[ وَاذْكُرُوْٓا : اور یاد کرو ] [ اِذْ : جب ] [ اَنْتُمْ : تم لوگ ] [ قَلِيْلٌ : اقلیت میں تھے ] [ مُّسْتَضْعَفُوْنَ : کمزور سمجھے جاتے تھے ] [ فِي الْاَرْضِ : زمین میں ] [ تَخَافُوْنَ : تم لوگ ڈرتے تھے ] [ اَنْ : کہ ] [ يَّتَخَطَّفَكُمُ : اچک لیں گے تم کو ] [ النَّاسُ : لوگ ] [ فَاٰوٰىكُمْ : تو اس نے ٹھکانہ دیا تم کو ] [ وَاَيَّدَكُمْ : اور اس نے تائید کی تمہاری ] [ بِنَصْرِهٖ : اپنی مدد سے ] [ وَرَزَقَكُمْ : اور رزق دیا تم کو ] [ مِّنَ الطَّيِّبٰتِ : پاکیزہ (چیزوں ) میں سے ] [ لَعَلَّكُمْ : شاید کہ تم لوگ ] [ تَشْكُرُوْنَ : شکر ادا کرو ] ( آیت ۔ 26) انتم کی خبر اول قلیل ہے اور مستضعفون اس کی خبر ثانی ہے ۔ نوٹ۔ 3: آیت ۔ 26 فی زمانہ پاکستان پر پوری طرح چسپاں ہوتی ہے ۔ تقسیم سے پہلے ہندوستان میں مسلمان اقلیت میں تھے۔ تعلیمی ، معاشی ، سرکاری ملازمتوں ، غرض کہ ہر میدان میں پسماندہ تھے ۔ انھیں خوف تھا کہ برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد ہندو اکثریت انھیں بالکل ہی کچل دے گی ۔ اس خطرہ کے پیش نظر مسلمانوں نے پاکستان کا مطالبہ کیا تھا ۔ کانگریس اور برطانوی حکومت ، دونوں اس کے شدید مخالف تھے ۔ چناچہ برطانوی حکومت نے صوبوں کی فیڈریشن بنا کر متحدہ ہندوستان کو آزادی دینے کا منصوبہ پیش کیا تھا ۔ مسلم لیگ نے اس منصوبہ کو قبول کرلیا تھا اور اس کا اعلان بھی کرچکی تھی ۔ گویا مسلمانوں کی تائید ونصرت اس طرح کہ کانگریسی لیڈروں کی عقل الٹ دی اور انھوں نے اس منصوبے کو قبول کرنے سے انکار کردیا ۔ اس طرح پاکستان کے مطالبے کو نئی زندگی ملی اور برطانوی حکومت مجبور ہوگئی کہ وہ ہندوستان کو تقسیم کرے ۔ (حافظ احمد یار صاحب مرحوم )
Top