Mutaliya-e-Quran - Al-Anfaal : 47
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِیَارِهِمْ بَطَرًا وَّ رِئَآءَ النَّاسِ وَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا یَعْمَلُوْنَ مُحِیْطٌ
وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہوجانا كَالَّذِيْنَ : ان کی طرح جو خَرَجُوْا : نکلے مِنْ : سے دِيَارِهِمْ : اپنے گھروں بَطَرًا : اتراتے وَّرِئَآءَ : اور دکھاوا النَّاسِ : لوگ وَيَصُدُّوْنَ : اور روکتے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا : سے۔ جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں مُحِيْطٌ : احاطہ کیے ہوئے
اور اُن لوگوں کے سے رنگ ڈھنگ نہ اختیار کرو جو اپنے گھروں سے اِتراتے اور لوگوں کو اپنی شان دکھاتے ہوئے نکلے اور جن کی روش یہ ہے کہ اللہ کے راستے سے روکتے ہیں جو کچھ وہ کر رہے ہیں وہ اللہ کی گرفت سے باہر نہیں ہے
وَلَا تَكُوْنُوْا [ اور تم لوگ مت ہونا ] كَالَّذِيْنَ [ ان لوگوں جیسے جو ] خَرَجُوْا [ نکلے ] مِنْ دِيَارِهِمْ [ اپنے گھروں سے ] بَطَرًا [ اتراتے ہوئے ] وَّرِئَاۗءَ النَّاسِ [ اور لوگوں کا دکھاوا کرتے ہوئے ] وَيَصُدُّوْنَ [ اور روکتے ہوئے ] عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۭ: اللہ کی راہ سے ] وَاللّٰهُ [ اور اللہ ] بِمَا [ اس کا جو ] يَعْمَلُوْنَ [ وہ لوگ کرتے ہیں ] مُحِيْطٌ [ احاطہ کرنے والا ہے ] ب ط ر ، (س) ۔ بطرا ، (1) زیادہ نعمت پاکر بہک جانا ۔ اترا جانا ۔ (2) نعمت کی ناشکری کرنا ۔ ناقدری کرنا ۔ زیر مطالعہ آیت ۔ 47 اور وَكَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَرْيَةٍۢ بَطِرَتْ مَعِيْشَتَهَا [ اور ہم نے ہلاک کیں کتنی ہی ایسی بستیاں جنھوں نے ناقدری کی اپنی معیشت کی ] 28:58 ۔ (آیت ۔ 47) بطرا اور رئاء الناس ، دونوں حال ہیں اور اس کے آگے پورا جملہ یصدون عن سبیل اللہ بھی حال ہے۔
Top