Al-Qurtubi - Al-Ahzaab : 25
وَ رَدَّ اللّٰهُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِغَیْظِهِمْ لَمْ یَنَالُوْا خَیْرًا١ؕ وَ كَفَى اللّٰهُ الْمُؤْمِنِیْنَ الْقِتَالَ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ قَوِیًّا عَزِیْزًاۚ
وَرَدَّ : اور لوٹا دیا اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : ان لوگوں نے جنہوں نے کفر کیا (کافر) بِغَيْظِهِمْ : ان کے غصے میں بھرے ہوئے لَمْ يَنَالُوْا : انہوں نے نہ پائی خَيْرًا ۭ : کوئی بھلائی وَكَفَى : اور کافی ہے اللّٰهُ : اللہ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) الْقِتَالَ ۭ : جنگ وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ قَوِيًّا : توانا عَزِيْزًا : غالب
اور جو کافر تھے ان کو خدا نے پھیر دیا وہ اپنے غصے میں (بھرے ہوئے تھے) کچھ بھلائی حاصل نہ کرسکے اور خدا مومنوں کو لڑائی کے بارے میں کافی ہوا اور خدا طاقتور (اور) زبردست ہے
محمد بن عمرو حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت نقل کرتے ہیں کہ یہاں آیت الذین کفرو سے مراد ابو سفیان اور عیینہ بن بدر ہے، ابو سفیان تہامہ کی طرف اور عیینہ نجد کی طرف لوٹ گیا۔ اللہ تعالیٰ نے ان لشکروں پر ہوا اور لشکروں کو بھیجا یہاں تک کہ وہ لوٹ آئے اور بنو قریظہ اپنے قلعوں کی طرف لوٹ آئے۔ اللہ تعالیٰ قریظہ پر رعب ڈالنے کے ساتھ کافی ہوگیا۔ اللہ تعالیٰ کا امر قوی ہے اس پر غلبہ نہیں پایا جاسکتا۔
Top