Al-Qurtubi - Al-Maaida : 111
وَ اِذْ اَوْحَیْتُ اِلَى الْحَوَارِیّٖنَ اَنْ اٰمِنُوْا بِیْ وَ بِرَسُوْلِیْ١ۚ قَالُوْۤا اٰمَنَّا وَ اشْهَدْ بِاَنَّنَا مُسْلِمُوْنَ
وَاِذْ : اور جب اَوْحَيْتُ : میں نے دل میں ڈال دیا اِلَى : طرف الْحَوَارِيّٖنَ : حواری (جمع) اَنْ : کہ اٰمِنُوْا بِيْ : ایمان لاؤ مجھ پر وَبِرَسُوْلِيْ : اور میرے رسول پر قَالُوْٓا : انہوں نے کہا اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے وَاشْهَدْ : اور آپ گواہ رہیں بِاَنَّنَا : کہ بیشک ہم مُسْلِمُوْنَ : فرمانبردار
اور جب میں نے حواریوں کی طرف حکم بھیجا کہ مجھ پر اور میرے پیغمبر پر ایمان لاؤ وہ کہنے لگے کہ (پروردگار) ہم ایمان لائے تو شاہد رہیو کہ ہم فرمانبردار ہیں
آیت نمبر 111 اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : (آیت) واذاوحیت الی الحواریین ان امنوا بی وبرسولی اس آیت کے معانی میں کلام گزرچکی ہے کلام عرب میں وحی کا معنی الہام ہے، وحی کے کئی معانی ہیں۔ وحی بمعنی جبریل کو رسولوں کی طرف بھیجنا اور وحی بمعنی الہام جیسا کہ اس آیت میں ہے یعنی میں نے انہیں الہام کیا اور ان کے دل میں ڈال دیا۔ اسی سے یہ ارشاد ہے : (آیت) واوحی ربک الی النحل (النحل : 68) تیرے رب نے شہد کی مکھی کے دل میں ڈالا۔ (آیت) واوحینا الی ام موسیٰ (القصص : 7) ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کی والدہ کے دل میں الہام کیا۔ وحی بمعنی نیند اور بیداری میں آگاہ کرنا بھی ہے۔ ابو عبیدہ نے کہا : اوحیت کا معنی ہے امرت میں نے حکم دیا۔ الی صلہ ہے کہا جاتا ہے : وحی، اوحی کا ایک معنی ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : (آیت) بان ربک اوحی لھا (الزلزلۃ) حجاج نے کہا : وحی لھا القرار فاستقرت یعنی اسے قرار کا حکم دیا تو وہ قرار پکڑ گئی۔ بعض نے فرمایا : یہاں اوحیت کا معنی ہے میں نے انہیں حکم دیا۔ بعض نے فرمایا : اس کا معنی ہے میں نے انہیں بیان کیا : (آیت) واشھد باننا مسلمون اصل پر ہے بعض عرب ایک نون کو حذف کردیتے ہیں یعنی اے میرے رب گواہ رہ۔ بعض علماء نے فرمایا : اے عیسیٰ تم گواہ رہوہم اللہ تعالیٰ کے سامنے سرتسلیم کرنے والے ہیں۔
Top