Al-Qurtubi - Ar-Rahmaan : 74
لَمْ یَطْمِثْهُنَّ اِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَ لَا جَآنٌّۚ
لَمْ يَطْمِثْهُنَّ : نہیں چھوا ہوگا ان کو اِنْسٌ : کسی انسان نے قَبْلَهُمْ : ان سے پہلے وَلَا جَآنٌّ : اور نہ کسی جن نے
ان کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا نہ کسی جن نے
لم یطمھن انہیں چھوا تک نہ ہوگا جس طرح پہلے گزرا ہے۔ عام قرآت یطمثھن ہے۔ ابو حیوہ شامی، طلحہ بن مصرف، اعرج اور شیرازی نے کسائی سے دونوں حرفوں میں میم کو مضمون پڑھا ہے۔ کسائی ایک کو کسرہ دیتے اور دوسرے کو ضمہ دیتے اور اس میں اتخیار دیتے جب پہلے کو رفع دیتے تو دوسرے کو کسرہ دیتے اور جب پہلے کو کسرہ یدتے تو دو سے کو رفع دیتے، یہ ابو اسحاق سبیعی کی قرأت ہے۔ ابو اسحاق نے کہا، میں حضتر علی شیر خدا کے شاگردوں کے پیچھے نماز پڑھتا تو وہ میم کو رفع دیتے، میں حضتر عبدلالہ کے شاگردوں کے پیچھے نماپز ڑھتا تو وہ میم کو کسرہ دیتے۔ کسائی نے دونوں روایات پرع مل کیا یہ دونوں لغتیں ہیں طمتث، طمث جس طرح یعرشون اور یعکفون ہے۔ جس نے ضمہ دیا اس نے دونوں لغتوں کو جمع کردیا جس نے کسرہ دیا تو یہ عام لغت ہے۔ لم یطمثھن کے قول کا اعادہ نہیں کیا تاکہ اس امر کی وضاحت ہوجائے کہ خیموں میں حور مقصورات کی صفت ایسے ہی ہے جس طرح ان حوروں کی صفت ہے جو قصرت الطرف کی ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : جب وہ اپنی نظروں کو جھکانے والی ہیں تو خیموں میں بھی ان کا یہی حال ہوگا۔
Top