Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Hadid : 16
اَلَمْ یَاْنِ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللّٰهِ وَ مَا نَزَلَ مِنَ الْحَقِّ١ۙ وَ لَا یَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلُ فَطَالَ عَلَیْهِمُ الْاَمَدُ فَقَسَتْ قُلُوْبُهُمْ١ؕ وَ كَثِیْرٌ مِّنْهُمْ فٰسِقُوْنَ
اَلَمْ يَاْنِ
: کیا نہیں وقت آیا
لِلَّذِيْنَ
: ان لوگوں کے لیے
اٰمَنُوْٓا
: جو ایمان لائے ہیں
اَنْ تَخْشَعَ
: کہ جھک جائیں
قُلُوْبُهُمْ
: ان کے دل
لِذِكْرِ اللّٰهِ
: اللہ کے ذکر کے لیے
وَمَا نَزَلَ
: اور جو کچھ اترا
مِنَ الْحَقِّ ۙ
: حق میں سے
وَلَا يَكُوْنُوْا
: اور نہ وہ ہوں
كَالَّذِيْنَ
: ان لوگوں کی طرح
اُوْتُوا الْكِتٰبَ
: جو دیئے گئے کتاب
مِنْ قَبْلُ
: اس سے قبل
فَطَالَ
: تو لمبی ہوگئی
عَلَيْهِمُ الْاَمَدُ
: ان پر مدت
فَقَسَتْ قُلُوْبُهُمْ ۭ
: تو سخت ہوگئے ان کے دل
وَكَثِيْرٌ مِّنْهُمْ
: اور بہت سے ان میں سے
فٰسِقُوْنَ
: نافرمان ہیں
کیا ابھی تک مومنوں کے لئے اس کا وقت نہیں آیا کہ خدا کی یاد کرنے کے وقت اور (قرآن) جو (خدائے) برحق (کی طرف) سے نازل ہوا ہے اس کے سننے کے وقت ان کے دل نرم ہوجائیں اور وہ ان لوگوں کی طرح نہ ہوجائیں جن کو (ان سے) پہلے کتابیں دی گئی تھیں پھر ان پر زمان طویل گزر گیا تو ان کے دل سخت ہوگئے اور ان میں سے اکثر نافرمان ہیں
الم یان للذین امنوا، یان کا معنی ہے قریب ہونا قوت آنا، شاعر نے کہا الم یآن لی یا قلب ان اترک الجھلا وان یحدث الشیب المبین لنا عقلاً اے میرے دل ! کیا میرے لئے وہ وقت نہیں آیا کہ میں جہالت کو ترک کر دوں اور یہ بڑھاپا میرے لئے عقل کو پیدا کر دے۔ اس فعل کا ماضی ان الف مقصورہ کے ساتھ ہے مضارع بانی ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے آن لک ان تفعل کذا یثین اینا یعنی وہ وقت آگیا ہے کہ تو اس طرح کرے۔ یہ انی لک کی مثل ہے یہ اس سے مقلوب ہے۔ ابن کسیت نے یہ شعر پڑھا : الما بین لی ان تجلی عما بتی واقصر عن لیلی بلی قدانی لیا کیا میرے لئے وہ وقت نہیں آیا کہ میری گمراہی عیاں ہوجائے اور میں لیلی سے ہاتھ کھینچ لوں کیوں نہیں میرے لئے وہ وقت آچکا ہے۔ دونوں لغتوں کو جمع کیا۔ حضرت حسن بصری نے پڑھا الما یان اس کی اصل الم ہے (
1
) اس میں مازائدہ ہے۔ یہ قائل کے قول کی نفی ہے۔ جو قد کان کذا ہے اور لم اس کے قول کان کذا کی نفی ہے۔ صحیح مسلم میں حضرت ابن مسعود سے مروی ہے کہ ہمارے اسلام لانے اور اس آیت کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے جو یہیں عتاب کیا چار سال کا عرصہ حائل تھا (
2
) خلیل نے ہا، عتاب سے مراد ناراضگی کا ذکر ہے تو کہتا ہے : عاتبتہ معاتبۃ ان تخشع قلوبھم لذکر اللہ وما نزل من الحق، تخشع کا معنی ہے مطیع ہونا اور نرم وہنا۔ روایت بیان کی جاتی ہے کہ مزاح اور ہنسنا نبی کریم کے صحابہ میں بہت زیادہ ہوگیا جب وہ مدینہ طیبہ میں خوشحال ہوئے تو یہ آیت نازل ہوئی۔ جب یہ آیت نازل ہوئی تو نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا :” اللہ تعالیٰ تمہارے خشوع میں آہستگی پاتا ہے “ تو اس موقع پر صحابہ نے کہا : ہم نے خشوع کو اپنایا۔ حضرت ابن عباس نے کہا، اللہ تعالیٰ نے مومنین کے دلوں میں سستی پائی تو نزول قرآن کے تیرہویں سال انہیں عتاب کیا۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : ہجرت کے ایک سال بعد منافقین کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی، اس کی وجہ یہ ہوئی کہ منافقین نے حضرت سلمان فارسی سے یہ سوال کیا کہ وہ انہیں تو رات کے عجائب بیان کریں۔ تو (آیت) (یوسف) تک آیات نازل ہوئیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں خبر دی کہ یہ غیر سے زیادہ حسین اور زیادہ نفع مند ہے۔ تو وہ حضرت سلمان سے سوال کرنے سے رک گئے۔ انہوں نے پھر پہلے کی طرح آپ سے سوال کئے تو یہ آیت نازل ہوئی۔ اس تاویل کی بنا پر ایمان داروں سے مراد وہ لوگ ہیں جو زبان سے ایمان لائے۔ سدی وغیرہ نے کہا : اس آیت سے مراد وہ لوگ ہیں جو ظاہر اً ایمان لائے اور کفر کو چھپائے ہوئے تھے۔ ایک قول یہ کیا گیا، یہ مومنین کے حق میں نازل ہوئی۔ حضرت سعد نے عرض کی : یا رسول اللہ ﷺ کاش آپ ہمیں کوئی قصہ بیان کرتے تو یہ آیت نازل ہوئی نحن نقص علیک (یوسف :
3
) کچھ عرصہ بعد انہوں نے عرض کی : کا شچ آپ کچھ بیان کرتے تو یہ آیت نازل ہوئی۔ اللہ نزل احسن الحدیث (الزمر :
23
) انہوں نے کچھ عرصہ بعد عرض کی : کاش ! آپ کچھ ذکر کرتے تو یہ آیت نازل ہوئی نحن نقص علیک (یوسف :
3
) کچھ عرصہ بعد انہوں نے عرض کی : کاش ! آپ کچھ بیان کرتے تو یہ آیت نازل ہوئی۔ اللہ نزل احسن الحدیث (الزمر :
23
) انہوں نے کچھ عرصہ بعد عرض کی : کاش ! آپ کچھ ذکر کرتے تو اللہ تعالیٰ نے اس آیت کو نازل فرمایا۔ حضرت ابن مسعود سیب ھی اس کی مثل مروی ہے۔ کہا : ہمارے اسلام لانے اور اس آیت کے ذریعے ہمارے عتاب کے درمیان چار سال کا عرصہ حائل ہے تو ہم ایک دوسرے کو دیکھنے لگے اور ہر کوئی یہ کہتا ہے : ہم نے کیا کیا ہے ؟ حضرت حسن بصری نے کہا : اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں سستی پائی جب کہ وہ مخلوقات میں سے وہ سب سے زیادہ اسے محبوب تھے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ خطاب ان لوگوں کو ہے جو حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ (علیہما السلام) پر ایمان لائے مگر حضرت محمد مصطفیٰ علیہ الستحیتہ والثناء پر ایمان نہ لائے کیونکہ اس کے بعد فرمایا : والذین امنوا باللہ ورسلۃ (الحدید :
19
) یعنی وہ لوگ جو تورات اور انجیل پر ایمان لائے ان کے لئے ابھی وقت نہیں آیا کہ ان کے دل قرآن کے لئے نرم ہوں وہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی قوم کے متقدمین کی طرح کیوں نہ ہوئے ؟ جب ان لوگوں اور ان کے نبی کے درمیان عرصہ زیادہ ہوا تو ان کے دل سخت ہوگئے۔ ولا یکونوا یہ الایکونوا ہے اس کا عطف ان تخشع پر ہے۔ ایکق ول یہ کیا گیا ہے : نہی ہونے کی وجہ سے مجزوم ہے اس کا مجاز لایکونن ہے اس تاویل کی دلیل حضرت رویس کی روایت ہے جو یعقوب سے مروی ہے کہ یہ لاتکونوا ہے۔ یہ عیسیٰ اور ابن اسحاق کی قرأت ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشادفرماتا ہے، یہودیوں اور نصاریٰ کے راستہ پر نہ چلو جنہیں تورات اور انجیل دی گئی تو ان کا زمانہ طویل ہوگیا۔ حضرت ابن مسعود نے کہا جب نبی اسرائیل پر طویل زمانہ گزر گیا تو ان کے دل سخت ہوگئے، انہوں نے اپنی جانب سے ایک کتاب گھڑ لی حق ان کے اور ان کی خواہشوں کے درمیان حائل ہوجاتا یہاں تک کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی کتاب کو پس پشت پھینک دیا گویا وہ اسے جانتے ہی نہیں پھر انہوں نے کہا، اس کتاب کو بنی اسرائیل پر پیش کرو اگر وہ تمہاری پیروی کریں تو تم انہیں چھوڑ دو بصورت دیگر انہیں قتل کر دو ۔ پھر انہوں نے آپس میں مشورہ کیا کہ وہ اسے ان کے علماء میں سے ایک عالم کے پاس بھیجتے ہیں اور کہا، اگر اس نے ہماری موافقت کی تو کوئی بھی ہماری مخالفت نہ کرے گا اگر اس نے اناکر کیا تو ہم اسے قتل کردیں گے تو اس کے بعد کوئی بھی ہماری مخالفت نہیں کرے گا۔ انہوں نے اس عالم کو بلا بھیجا اس نے اللہ کی کتاب ورقہ میں لکھی اسے ایک سینگ میں رکھا اور اسے گلے میں لٹکا لیا، پھر اس پر اپنے کپڑے پہن لئے۔ پھر وہ ان کے پاس آیا انہوں نے اس پر اپنی کتاب پیش کی اور کہا : کیا تو اس کتاب پر ایمان رکھتا ہے ؟ اس نے اپنا ہاتھ اپنے سینہ پر مارا۔ اس نے کہا : میں اس (یعنی جو سینے پر لٹک رہی ہے) پر ایمان لایا تو بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے۔ ان میں بہترین اس سینگ والے تھے۔ حضرت عبداللہ نے کہا، تم میں سے جو زندہ رہے گا وہ برئایاں دیکھے گا جب وہ برائی دیکھے اور وہ یہ طاقت نہیں رکھتا کہ وہ اس کو تبدیل کرسکے تو اس کے دل کے بارے میں اللہ تعالیٰ یہ جانے کہ وہ اس برائی کو ناپسند کرتا ہے۔ مقاتل بن حیان نے کہا : مراد اہل کتاب میں سے مومن ہیں جن پر عرصہ طویل ہوگیا انہوں نے نبی کریم ﷺ کی بعثت میں دیری محسوس کی۔ فقست قلوبھم و کثیر منھم فسقون۔ مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے رہبانیت شروع کی یعنی گرجے والوں نے۔ ایک قول یہ کا گیا ہے : مراد وہ لوگ ہیں جو فقہ نہیں جانتے جس کو وہ اپنائیں اور جو علم رکھتے ہیں اس کے خلاف عمل کریں۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : مراد وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے علم میں ایمان دار نہیں۔ ان میں سے ایک طائفہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے دین پر قائم رہا جب نبی کریم ﷺ کی بعثت ہوئی تو وہ آپ پر ایمان لائے۔ ان میں سے کچھ لوگ وہ تھے جو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے دین سے پھرگئے تھے تو اللہ تعالیٰ نے انہیں فاسق قرار دیا۔ محمد بن کعب نے کہا، صحابہ کرام مکہ مکرمہ میں تنگی کی زندگی بسر کرتے تھے، جب انہوں نے ہجرت کی تو خوشحال ہوئے تو جس حال میں پہلے تھے اس میں سستی ہوئی تو ان کے دل سخت ہوگئے اللہ تعالیٰ نے انہیں نصیحت کی تو انہیں افاقہ ہوگیا۔ ابن مبارک نے ذکر کیا : امام مالک بن انس نے ذکر کیا مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی قوم سے فرمایا : اللہ تعالیٰ کے ذکر کے بغیر زیادہ باتیں نہ کیا کرو ورنہ تمہارے دل سخت ہوجائیں گے۔ سخت دل اللہ تعالیٰ سے دور ہوتا ہے لیکن تم علم نہیں رکھتے لوگوں کے گناہوں کو نہ دیکھو گویا تم مالک ہوا نہیں دیکھو یا فرمایا : اپنے گناہ دیکھو گویا تم غلام ہو۔ بیشک لوگوں کی دو قسمیں ہیں جو عافیت میں ہیں یا جنہیں آزمائش میں ڈالا گیا ہے۔ جو لوگ آزمائش میں مبتلا ہیں ان پر رحم کرو اور عافیت پر اللہ تعالیٰ کی حمد کرو۔ یہ آیت کریمہ حضرت فضیل بن عیاض اور حضرت عبدلالہ بن مبارک کی توبہ کا باعث سنی۔ ابو مطرف عبدالرحمٰن بن مروان قلانسی سے ذکر کیا کہ محمد بن حسن بن اشیق، علی یعقوب زیات سے وہ ابراہیم بن ہشام سے وہ زکریا ابن ابی ابان سے وہ لیث بن حرث سے وہ حسن بن داہر سے روایت کرتے ہیں، ایک روز اپنے بھائیوں کے ساتھ اپنے باغ میں تھا یہ وہ وقت تھا جب باغ میں مختلف قسم کے پھل موجود تھے ہم نے رات تک کھایا پیا پھر سو گئے میں عودو طنبور بجانے کا عادی تھا۔ میں رات کے کسی حصہ میں اٹھا، میں نے ایک راگ گانا چاہا جسے راشین السحر کہتے سنان نے گانے کا ارادہ کیا جب کہ ایک پرندہ میرے سر کے اوپر ایک درخت پر چیخ رہا تھا، عود میرے ہاتھ میں تھا جس کا میں ارادہ کر رہا تھا وہ اس طرح نہیں بج رہا تھا اچانک وہ یوں بولنے لگا جس طرح انسان بولتا ہے : الم یان للذین امنوا ان تخشع قلوبھم لذکر اللہ ومانزل من الحق میں نے کہا، کیوں نہیں ؟ اللہ کی قسم ! میں نے عود کو توڑ دیا اور جو مال میرے پاس تھا اس کو صرف کردیا یہ میرا زہد اور تگ و دو کا پہلا مرحلہ تھا۔ ہم تک وہ اشعار بھی پہنچے ہیں جو حضرت ابن مبارک نے عود پر بجانا چاہے : الم یان لی منک ان ترحما وتعص العوا ذل واللوما وترثی لصب بکم مغرم اقام علی ھجرکم ماتما یبت اذا جنہ لیلہ براعی الکواکب والانجما وما ذا علی الطبی لوانہ احل من الوصل ماحرما کیا میرے لئے تیری جانب سے وہ وقت نہیں آیا کہ تو رحم کرے اور ملامت کرنے والوں کی نافرمانی کرے اور اپنے عاشق پر شفقت کرے جو بڑی مصیبت میں ہے وہ تمہارے فراق میں ماتم کر رہا ہے۔ جب رات تاریک ہوجاتی ہے تو وہ کواکب اور انجم شماری کرتا رہتا ہے۔ اس ہرن کو کیا ہوگا اگر وہ اس وصل کو حلال کر دے جس کو اس نے حرام کر رکھا ہے۔ جہاں تک فصیل بن عیاض کا تعلق ہے اس کی توبہ کا سبب یہ ہے کہ وہ ایک لڑکی پر عاشق تھا اس نے ان سے رات کے وقت کا وعدہ کیا۔ اسی اثنا میں کہ وہ دیواریں چڑ رہے تھے تو ایک قاری کو یہ آیت پڑھتے ہوئے سنا تو واپس پلٹ آئے اور کہہ رہے تھے : کیوں نہیں اللہ کی قسمچ وہ وقت آچکا ہے۔ وہ رات انہیں ایک کھنڈر تک لے گئی جہاں مسافروں کی ایک جماعت تھی وہ ایک دوسرے کو کہہ رہے تھے : فضیل ڈاکو ہے۔ فضیل نے کہا : افسوس ! میں اپنی رات اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں گزارتا ہوں مسلمانوں میں سے ایک قوم مجھ سے ڈرتی ہے، اے اللہ ! میں نے توبہ کرلی ہے اور میں نے پانی توجہ اس طرح کی ہے کہ میں تیرے بیت اللہ میں ہی رہوں گا۔
Top