Al-Qurtubi - Al-Haaqqa : 44
وَ لَوْ تَقَوَّلَ عَلَیْنَا بَعْضَ الْاَقَاوِیْلِۙ
وَلَوْ تَقَوَّلَ : اور اگر بات بنا لیتا۔ بات گھڑ لیتا عَلَيْنَا : ہم پر بَعْضَ : بعض الْاَقَاوِيْلِ : باتیں
اگر یہ پیغمبر ہماری نسبت کوئی بات جھوٹ بنا لائے
ولوتقول علینا بعض الاقاویل۔ تقول کا منی ہے اس نے تکلف سے کام لیا اور اس نے اپنے جابن سے قول کیا۔ اسے مجہول کا صیغہ تقول بھی پڑھا یا ہے لاخذنا منہ بالیمین۔ یمین سے مراد قوت اور قدرت ہے یعنی ہم اسے قوت سے پکڑ لیتے۔ من زائدہ ہے۔ قوت اور قدرت کو یمین سے تعبیر کیا کیونکہ ہر شی کی قوت اس کی دائیں جابن میں ہوتی ہے، یہ قتبی کا قول ہے، یہی حضرت ابن عباس اور مجاہد کا قول ہے، اس معنی میں شماخ کا قول ہے : اذا ما رایۃ رفعت لمجد تلقاما عرابۃ بالیمین) (2) جب کبھی بزرگی کے لئے جھنڈا بلند کیا جائے تو عرابہ اسے قوت کے ساتھ لے لیتا ہے۔ عرابہ انصار میں قبیلہ اوس کا ایک فرد تھا۔ ایک اور شاعر نے کہا : ولما رایت الشمس اشرق نورھا تناولت منھا حاجتی پیمینی جب میں نے سورج کو دیکھا اس کا نور روشن تھا میں نے اس سے اپنی حاجت اپنی قوت سے لی۔ سدی اور حمک نے کہا : یمین کا معین حق ہے، دلیل کے طور پر یہ مصرعہ ذکر کیا ہے : تلقا ھا عرابۃ بالیمین عرابہ نے اسے استحقاق رکھتے ہوئے لیا۔ حضرت حسن بصری نے ہا، اس کا معنی ہے ہم اس کا دائیاں ہاتھ کاٹ دیتے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : ہم اس کے دائیں ہاتھ کو تصرف سے روک لیتے۔ یہ نفطویہ کا قول ہے۔ ابو جعفر نے کہا، یہ کلام اس طریقہ پر آیا ہے جس طرح لوگوں کی عادت ہے جس کو ذلیل کرنے کا پروگرام ہو اور اس کو سزا دینی ہو تو اس کا دایاں ہاتھ پکڑا جاتا ہے جس طرح سلطان جس کو ذلیل کرنا چاہتا ہے اس کے بارے میں حکم دیتا ہے اس کے دونوں ہاتھ پکڑ لو، یعنی ہم نے اس کے ہاتھ کو پکڑ نے کا حکم دیا اور اس کے سزا دینے میں مبالغہ سے کام لیا۔
Top