Al-Qurtubi - Al-A'raaf : 42
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَاۤ١٘ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے لَا نُكَلِّفُ : ہم بوجھ نہیں ڈالتے نَفْسًا : کسی پر اِلَّا : مگر وُسْعَهَآ : اس کی وسعت اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اور جو لوگ ایمان لائیں اور عمل نیک کرتے رہیں اور ہم عملوں کیلئے کسی آدمی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے۔ ایسے ہی لوگ اہل بہشت ہیں کہ ان میں ہمیشہ رہیں گے۔
آیت نمبر۔ 42 قولہ تعالیٰ : لا نکلف نفسا الا وسعھا یہ کلام معترضہ ہے، یعنی والذین امنوا وعملوا الصالحات اولئک اصحاب الجنۃ فیھا خالدون (اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کیے وہ جنتی ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ اور آیت : لا نکلف نفسا الا وسعھا کا معنی یہ ہے کہ اس نے کسی کو بیویوں کے نفقہ کا مکلف نہیں بنایا مگر صرف اتنی مقدار کا جسے وہ پالے اور اس پر قدرت رکھتا ہو، نہ کہ اتنی مقدار کا جس تک اس کا ہاتھ پہنچ ہی نہ سکے۔ اور اس سے، فعل سے پہلے استطاعت ثابت کرنے کا ارادہ نہیں کیا۔ ابن الطیب نے کہا ہے۔ اس کی نظیر یہ آیت ہے : لا یکلف اللہ نفسا الا ما اتھا (الطلاق : 7) ( اور تکلیف نہیں دیتا اللہ تعالیٰ کسی کو مگر اس قدر جتنا اسے دیا ہے)
Top