Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 42
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَاۤ١٘ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے لَا نُكَلِّفُ : ہم بوجھ نہیں ڈالتے نَفْسًا : کسی پر اِلَّا : مگر وُسْعَهَآ : اس کی وسعت اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کے کام بھی اچھے ہوئے اور ہم کسی جان پر اس کی برداشت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے تو بس ایسے ہی لوگ جنت والے ہیں ہمیشہ جنت میں رہنے والے
ایمان لانے والوں کے لئے ہمیشہ رہنے کی جنت تیار کی گئی ہے : 53: جب جہنم اور جہنم والوں کا ذکر کیا گیا تو اس کے مقابل جنت اور جنت والوں کا ذکر بھی ضروری تھا اس لئے فرمایا جا رہا ہے کہ اہل ایمان کا حال یہ ہے کہ وہ باغات میں ہر طرح سے خو ش وخرم ہوں گے اور ایک دوسرے سے راضی اور مطمئن سراپا شکرو سپاس ہوں گے حالانکہ دنیا میں بھی ان پر کوئی ایسا بوجھ نہیں رکھا گیا تھا جو ان کی برداشت سے زیادہ تھا بلکہ ہم تو کسی جان پر اس کی وسعت سے زیادہ بوجھ کبھی ڈالتے ہی نہیں بات صرف اتنی ہے کہ انہوں نے ہمارے احکام کے مطابق زندگی بسر کی اور ہمارے قانون کے مطابق وہ اس انعام کے مستحق قرار پائے اور جو وعدہ ہم نے ان سے کیا تھا وہ پورا کر دکھایا۔
Top