Tafseer-e-Saadi - At-Tur : 9
یَّوْمَ تَمُوْرُ السَّمَآءُ مَوْرًاۙ
يَّوْمَ : جس دن تَمُوْرُ السَّمَآءُ : پھٹ جائے گا۔ لرزے گا، آسمان مَوْرًا : لرزنا۔ ڈگمگانا
جس دن آسمان لرزنے لگے کپکپا کر
پھر اللہ تبارک وتعالی نے اس دن کا وصف بیان فرمایا جس میں یہ عذاب واقع ہوگا چناچہ فرمایا (يَّوْمَ تَمُوْرُ السَّمَاۗءُ مَوْرًا) جس دن آسمان تیز تیز حرکت کرنے لگے گا یعنی گھومے گا اور مضطرب ہوگا۔ بےقراری اور عدم سکون کی وجہ سے دایمی طور پر متحرک رہے گا۔
Top