Siraj-ul-Bayan - Al-An'aam : 60
لِلَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ مَثَلُ السَّوْءِ١ۚ وَ لِلّٰهِ الْمَثَلُ الْاَعْلٰى١ؕ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠   ۧ
لِلَّذِيْنَ : جو لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں رکھتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر مَثَلُ : حال السَّوْءِ : برا وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے الْمَثَلُ الْاَعْلٰى : شان بلند وَهُوَ : اور وہ الْعَزِيْزُ : غالب الْحَكِيْمُ : حکمت والا
جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کی صفت بری ہے ، اور اللہ کی صفت سب سے بلند ہے اور وہ غالب حکمت والا ہے (ف 2) ۔
2) یعنی اللہ تو بلند ترین نصب العین کا نام ہے ان کے معنی تو یہ ہیں کہ اس کے لئے اعلی ترین صفات کو پیش کیا جائے ، مگر یہ بدبخت ہیں کہ اس کے لئے بری بری مثالیں بیان کرتے ہیں ، کوئی اسے قسم سمجھتا ہے ، کوئی اس کے لئے بیٹے ثابت کرتا ہے ، کوئی جورو کے انتساب سے نہیں شرماتا کوئی اس کے بیٹیاں بتلاتا ہے اس کو اس حقیقت سے آگاہ نہیں کہ اللہ نام ہے بہترین اور مقدس ترین اوصاف وشمائل کے حامل کا اس کا نام بلند ہے ، اس کی صفات بلند ہیں ، اور اس کی خدائی میں اس کا کوئی شریک وسہیم نہیں ۔
Top