Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 81
وَ اللّٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّمَّا خَلَقَ ظِلٰلًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الْجِبَالِ اَكْنَانًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ سَرَابِیْلَ تَقِیْكُمُ الْحَرَّ وَ سَرَابِیْلَ تَقِیْكُمْ بَاْسَكُمْ١ؕ كَذٰلِكَ یُتِمُّ نِعْمَتَهٗ عَلَیْكُمْ لَعَلَّكُمْ تُسْلِمُوْنَ
وَاللّٰهُ : اور اللہ جَعَلَ : بنایا لَكُمْ : تمہارے لیے مِّمَّا : اس سے جو خَلَقَ : اس نے پیدا کیا ظِلٰلًا : سائے وَّجَعَلَ : اور بنایا لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنَ : سے الْجِبَالِ : پہاڑوں اَكْنَانًا : پناہ گاہیں وَّجَعَلَ : اور بنایا لَكُمْ : تمہارے لیے سَرَابِيْلَ : کرتے تَقِيْكُمُ : بچاتے ہیں تمہیں الْحَرَّ : گرمی وَسَرَابِيْلَ : اور کرتے تَقِيْكُمْ : بچاتے ہیں تمہیں بَاْسَكُمْ : تمہاری لڑائی كَذٰلِكَ : اسی طرح يُتِمُّ : وہ مکمل کرتا ہے نِعْمَتَهٗ : اپنی نعمت عَلَيْكُمْ : تم پر لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُسْلِمُوْنَ : فرمانبردار بنو
اور اللہ نے تمہارے لئے اپنی بعض مخلوقات کے سائے بنائے اور تمہارے لئے پہاڑوں میں پناہ گا ہیں بنائیں،128۔ اور تمہارے لئے (وہ) پیراہن بنائے جو تمہاری حفاظت گرمی سے کرتے ہیں اور (وہ) پیراہن جو تمہاری حفاظت (تمہاری آپس کی جنگ میں) کرتے ہیں،129۔ (اللہ) اسی طرح اپنی تعمتیں تم پر پوری کرتا ہے تاکہ تم فرمانبردار رہو،130۔
128۔ (مثلا غار کہ سردی گرمی سے، بارش سے، جنگلی جانوروں سے، سب سے پناہ کا کام دیتے ہیں) (آیت) ” مما خلق ظللا “۔ درختوں کے، عمارتوں کے، ٹیلوں اور پہاڑوں کے سایہ سے انسان کی آسائش اٹھانا بالکل ظاہر ہے۔ 129۔ یہ سب اللہ کی مختلف نعمتوں ہی کی تفصیل ہورہی ہے۔ (آیت) ” سرابیل “۔ سربال کا لفظ عام ہے ہر قسم کے پیراہن کے لیے۔ القمیص من ای جنس (راغب) یہاں اس قمیص یا بالائی جسم کی پوشش کی دو خاص قسمیں ارشاد ہورہی ہیں۔ (آیت) ” سرابیل تقیکم الحر “۔ ایک وہ پوشش جو موسم کی سختیوں سے جسم کو محفوظ رکھے سردی کو چھوڑ کر یہاں صرف گرمی کی تخصیص کی پہلی وجہ تو یہ ہے کہ سردی سیح فاظت کا ذکر کچھ ہی اوپر آچکا ہے۔ (آیت) ” لکم فیھا دفء “۔ اور دوسری بات یہ کہ مخاطبین اول عرب تھے۔ اور عرب میں لباس کی اصلی ضرورت، ظاہر ہے کہ باد سموم کی تندلپٹ اور آفتاب گرم کی کڑی کرنوں ہی سے بچنے کے لیے ہے۔ قال عطاء الخراسانی المخاطبون بھذا الکلام ھم العرب وبلادھم حارۃ فکانت حاجتھم الی ما یدفع الحرفوق حاجتھم الی مایدفع البرد (کبیر) (آیت) ” سرابیل تقیکم باسکم “ پوشش کی دوسری قسم سے مراد ہیں جنگی پیراہن، زرہ جو شن وغیرہ۔ 130۔ (کم سے کم ان نعمتوں ہی کے اعتراف میں) ان نعمتوں میں سے بعض تو کھلی ہوئی، بالکل قدرتی اور غیبی ہیں، اور دوسری جو انسانی صناعی اور دستکاری کی رہین منت ہیں، ان کا بھی مادہ تو اللہ ہی کا پیدا کیا ہوا، اور ان کے بارے میں انسان کو جو سلیقہ ترتیب و ترکیب ملا، وہ بھی تو عطیہ الہی ہی ہے ،
Top