Siraj-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 36
اِنَّ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا اِذَا مَسَّهُمْ طٰٓئِفٌ مِّنَ الشَّیْطٰنِ تَذَكَّرُوْا فَاِذَاهُمْ مُّبْصِرُوْنَۚ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ اتَّقَوْا : ڈرتے ہیں اِذَا : جب مَسَّهُمْ : انہیں چھوتا ہے (پہنچتا ہے طٰٓئِفٌ : کوئی گزرنے والا (وسوسہ) مِّنَ : سے الشَّيْطٰنِ : شیطان تَذَكَّرُوْا : وہ یاد کرتے ہیں فَاِذَا : تو فوراً هُمْ : وہ مُّبْصِرُوْنَ : دیکھ لیتے ہیں
اور کافر جب تجھے دیکھتے ہیں ، تو تجھ سے ٹھٹھا ہی کرتے ہیں ، کہ کیا یہی (شخص) ہے جو تمہارے معبودوں کا ذکر (باہانت) کرتا ہے اور وہ لوگ رحمن کے نام سے منکر ہیں ، (ف 1) ۔
1) اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ ابتداء میں کس حقارت سے اسلام کو اور حضور ﷺ کو دیکھتے تھے اور کس بےخوفی سے آوازے کستے تھے ، کہتے تھے کہ یہ محمد ﷺ ہے جو تمہارے بتوں کی مذمت کرتا ہے ، مگر ایک وقت آپہنچا جب کہ ان کو حضور ﷺ کی عظمت کا سچا احساس ہوا ، اور انہیں معلوم ہوگیا کہ جس کو ہم حقارت سے دیکھتے تھے ، وہ کائنات میں سب سے بڑا انسان ہے ۔
Top