Siraj-ul-Bayan - Al-A'raaf : 58
وَ الْبَلَدُ الطَّیِّبُ یَخْرُجُ نَبَاتُهٗ بِاِذْنِ رَبِّهٖ١ۚ وَ الَّذِیْ خَبُثَ لَا یَخْرُجُ اِلَّا نَكِدًا١ؕ كَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّشْكُرُوْنَ۠   ۧ
وَالْبَلَدُ : اور زمین الطَّيِّبُ : پاکیزہ يَخْرُجُ : نکلتا ہے نَبَاتُهٗ : اس کا سبزہ بِاِذْنِ : حکم سے رَبِّهٖ : اس کا رب وَالَّذِيْ : اور وہ جو خَبُثَ : نا پاکیزہ (خراب) لَا يَخْرُجُ : نہیں نکلتا اِلَّا : مگر نَكِدًا : ناقص كَذٰلِكَ : اسی طرح نُصَرِّفُ : پھیر پھیر کر بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیتیں لِقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّشْكُرُوْنَ : وہ شکر ادا کرتے ہیں
اور جو شہر ستھرا ہوتا ہے ‘ اس کے پروردگار کے حکم سے اس کی روئیدگی نکلتی ہے ، اور جو شہر برا ہوتا ہے اس سے ناقص روئیدگی ہی نکلتی ہے یوں ہم شکر کرنے والوں کیلئے پھیر پھیر کر آیتیں بیان کرتے ہیں (ف 3) ۔
3) لطیف پیرایہ میں اشارہ ہے استعداد کے اختلاف کی جانب ، کہ جس طرح پاک اور اچھی زمین میں پاکیزہ چیزیں پیدا ہوتی ہیں ، اور بری زمین میں ردی ، اسی طرح دلوں کی حالت ہے ، اگر یہ مزرع ہستی کفر ونفاق کے بیچ سے اشترا اور خالی ہے ، تو لامعالہ ایمان اور یقین کے گل وریحان پیدا ہوں گے ، اور نہ کفر و فسوق کے زقوم : حل لغات : نکدا : ہر شئے جو بمشکل مہیا ہو ۔
Top