Siraj-ul-Bayan - Al-Anfaal : 49
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ اغْلُظْ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّبِيُّ : نبی جَاهِدِ : جہاد کریں الْكُفَّارَ : کافر (جمع) وَالْمُنٰفِقِيْنَ : اور منافقین وَاغْلُظْ : اور سختی کریں عَلَيْهِمْ : ان پر وَمَاْوٰىهُمْ : اور ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم وَبِئْسَ : اور بری الْمَصِيْرُ : پلٹنے کی جگہ
جب منافق اور وہ جن کے دلوں میں مرض ہے ، کہتے تھے کہ مسلمان اپنے دین پر مغرور ہیں ، اور جس نے اللہ پر بھروسا رکھا ، تو اللہ زبردست حکمت والا ہے (ف 2) ۔
2) یعنی یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ منافقین نے کیونکر بزدلی کا ثبوت دیا ، انہیں تعجب تھا کہ مٹھی بھر مسلمان کس طرح غالب آجائیں گے وہ کہتے کہ یہ مذہب کی محبت میں اندھے ہو رہے ہیں ، مگر ان کو معلوم نہیں تھا کہ کامیابی کا تعلق ایمان و توکل سے ہے ، اللہ اپنے دوستوں کو ذلیل نہیں کرتا ۔ حل لغات : ترآء ت : نظر پڑے ، دکھائی دینے ، نکص لوٹ گیا ، پھر گیا ، غر : غرور سے ہے یعنی دھوکا دیا ۔
Top