Tadabbur-e-Quran - Al-Baqara : 146
اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَهُمْ١ؕ وَ اِنَّ فَرِیْقًا مِّنْهُمْ لَیَكْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَؔ
اَلَّذِيْنَ : اور جنہیں اٰتَيْنٰھُمُ : ہم نے دی الْكِتٰبَ : کتاب يَعْرِفُوْنَهٗ : وہ اسے پہچانتے ہیں كَمَا : جیسے يَعْرِفُوْنَ : وہ پہچانتے ہیں اَبْنَآءَھُمْ : اپنے بیٹے وَاِنَّ : اور بیشک فَرِيْقًا : ایک گروہ مِّنْهُمْ : ان سے لَيَكْتُمُوْنَ : وہ چھپاتے ہیں الْحَقَّ : حق وَھُمْ : حالانکہ وہ يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے ہیں
جن کو ہم نے کتاب عنایت کی ہے وہ اس کو پہچانتے ہیں جیسا کہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں۔ البتہ ان میں ایک گروہ ہے جو جانتے بوجھتے حق کو چھپاتا ہے۔
اَلَّذِيْنَ اٰتَيْنٰھُمُ الْكِتٰبَ سے مراد یہاں صالحین اہل کتاب کا گروہ ہے جو اپنے علم کے حد تک اپنے دین پر قائم اور ان تمام پیشین گوئیوں کے ظہور کا دل سے متمنی تھا جو آخری بعثت سے متعلق ان کے صحیفوں میں موجود تھیں۔ اس سے صالحین اہل کتاب مراد لینے کے وجود وہ دلائل پوری تفصیل کے ساتھ ہم آیت 121 کے تحت واضح کرچکے ہیں۔ يَعْرِفُوْنَهٗ میں ضمیر کا مرجع قرآن مجید اور اس کا یہ بیان ہے جو اس نے آخری بعثت اور اس کے قبلہ سے متعلق اوپر دیا ہے۔ یہ آیت بعینہ انہی الفاظ میں سورة انعام میں بھی وارد ہے اَلَّذِيْنَ اٰتَيْنٰھُمُ الْكِتٰبَ يَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا يَعْرِفُوْنَ اَبْنَاۗءَھُمْ (انعام :20) جن کو ہم نے کتاب عنایت کی وہ اس کو پہچانتے ہیں جیسا کہ وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں۔ تشبیہ کی بلاغت : بیٹوں کی طرح پہچاننے میں یہ تشبیہ مضمر ہے کہ جس طرح ایک مہجور باپ اپنے دور افتادہ بیٹے کے لیے پریشان و مضطرب رہتا ہے اور ایک مدت کی جدائی کے بعد جب وہ آتا ہے تو دور سے اس کے پیراہن کی خوشبو اس کے لیے نوید مسرت لاتی ہے اسی طرح یہ صالحین اہل کتاب آخری بعثت سے متعلق تمام پیشین گوئیوں کے ہر مصداق سے اچھی طرح آشنا ہیں اور ان میں سے جو مصداق بھی ان کے سامنے ظاہر ہوتا ہے وہ اس کا خیر مقدم یوسف گم گشتہ کی طرح کرتے ہیں۔ اچھے اہل کتاب کے اندر موعود و منتظر حق کے لیے انتظار و شوق کا جو جذبہ تھا اس کی تعبیر قرآن مجید نے ایک اور مقام میں اس طرح فرمائی ہے۔ وَإِذَا سَمِعُوا مَا أُنْزِلَ إِلَى الرَّسُولِ تَرَى أَعْيُنَهُمْ تَفِيضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُوا مِنَ الْحَقِّ يَقُولُونَ رَبَّنَا آمَنَّا فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ (مائدہ :83) اور جب وہ اس چیز کو سنتے ہیں جو رسول کی طرف اتاری گئی ہے تو تم دیکھتے ہو کہ ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے ہیں اس حق کی وجہ سے جس کو وہ اس کے اندر پہچانتے ہیں وہ پکار اٹھتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہم کو حق کی شہادت دینے والوں کے ساتھ لکھ۔
Top