Tadabbur-e-Quran - Al-Haaqqa : 11
اِنَّا لَمَّا طَغَا الْمَآءُ حَمَلْنٰكُمْ فِی الْجَارِیَةِۙ
اِنَّا : بیشک ہم لَمَّا : جب طَغَا الْمَآءُ : بلندی میں تجاوز کرگیا پانی حَمَلْنٰكُمْ : سوار کیا ہم نے تم کو فِي الْجَارِيَةِ : کشتی میں
اور جب پانی حد سے گزر گیا تو ہم ہی نے تم کو کشتی میں سوار کر ایا
قوم نوح کی طرف اشارہ: یہ آخر میں قوم نوح کے واقعہ کی طرف بھی اشارہ فرما دیا جو مذکورہ واقعات سے بھی پہلے پیش آ چکا تھا۔ گویا اس طرح بالاجمال رسولوں کی پوری تاریخ مخاطب کے سامنے آ گئی۔ اس واقعہ کے ذکر کا انداز مخاطب (قریش) پر امتنان و اظہار احسان کا ہے۔ ان کو یاددہانی فرمائی گئی ہے کہ تم جن اسلاف کے اخلاف ہو ان کو ہم ہی نے اپنے فضل سے نوح کی کشتی میں پناہ دی۔ اس پناہ کے مستحق وہ اس وجہ سے ٹھہرے کہ وہ اللہ کے رسول۔۔۔ حضرت نوح علیہ السلام۔۔۔ پر ایمان لائے۔ اگر وہ ایمان نہ لائے ہوتے تو وہ بھی اسی طرح غرق کر دیے گئے ہوتے جس طرح ان کی پوری قوم غرق کر دی گئی۔ جب تم انہی کے اخلاف ہو تو ہمارا یہ احسان بالواسطہ تمہارے اوپر بھی ہوا۔ آج تمہیں اپنی یہ تاریخ بھولنی نہیں چاہیے۔ اگر تم یہ بھول گئے اور رسول کی پیروی کی جگہ اس کی نافرمانی کی روش اختیار کی تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ خدا تمہارے ساتھ وہی معاملہ نہ کرے جو اس نے نوحؑ کی نافرمانی کرنے والوں کے ساتھ کیا۔
Top