Tadabbur-e-Quran - Al-Haaqqa : 12
لِنَجْعَلَهَا لَكُمْ تَذْكِرَةً وَّ تَعِیَهَاۤ اُذُنٌ وَّاعِیَةٌ
لِنَجْعَلَهَا : تاکہ ہم بنادیں اس کو لَكُمْ : تمہارے لیے تَذْكِرَةً : یاد دہانی وَّتَعِيَهَآ : اور یاد رکھیں اس کو اُذُنٌ : کان وَّاعِيَةٌ : یاد رکھنے والے
تاکہ ہم اس واقعہ کو تمہارے لیے ایک درس موعظت بنائیں اور یاد رکھنے والے کان اس کو سنیں اور محفوظ رکھیں۔
سرگزشتیں سنانے کا مقصد: ضمیر مفعول کا مرجع صرف ’جَارِیَۃ‘ (کشتی) نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت و نقمت کی یہ پوری سرگزشت ہے۔ اس طرح ضمیر لانے کی متعدد مثالیں اس کتاب میں گزر چکی ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ طوفان نوح سے بچ رہنے والوں کو ہم نے اپنی رحمت و نقمت کی یہ شان بھول جانے کے لیے نہیں بلکہ یاد رکھنے، نصیحت حاصل کرنے اور اسلاف کی طرف سے اس کو اخلاف کو منتقل کرنے کے لیے دکھائی تھی۔ لیکن افسوس ہے کہ تم اس کو بھول گئے اور آج اسی طرح اپنے رسول سے لڑنے کو اٹھ کھڑے ہوئے جس طرح قوم نوح اٹھ کھڑی ہوئی تھی۔
Top