Tafheem-ul-Quran - Al-Muminoon : 74
وَ اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ عَنِ الصِّرَاطِ لَنٰكِبُوْنَ
وَاِنَّ : اور بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر عَنِ : سے الصِّرَاطِ : راہ (حق) لَنٰكِبُوْنَ : البتہ ہٹے ہوئے ہیں
مگر جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے وہ راہِ راست سے ہٹ کر چلنا چاہتے ہیں۔ 71
سورة الْمُؤْمِنُوْن 71 یعنی آخرت کے انکار نے ان کو غیر ذمہ دار، اور احساس ذمہ داری کے فقدان نے ان کو بےفکر بنا کر رکھ دیا ہے۔ جب وہ سرے سے یہی نہیں سمجھتے کہ ان کی اس زندگی کا کوئی مآل اور نتیجہ بھی ہے اور کسی کے سامنے اپنے اس پورے کارنامہ حیات کا حساب بھی دنیا ہے، تو پھر انہیں اس کی کیا فکر ہو سکتی ہے کہ حق کیا ہے اور باطل کیا۔ جانوروں کی طرح ان کی بھی غایت مقصود بس یہ ہے کہ ضروریات نفس و جسم خوب اچھی طرح پوری ہوتی رہیں۔ یہ مقصود حاصل ہو تو پھر حق و باطل کی بحث ان کے لیے محض لایعنی ہے۔ اور اس مقصد کے حصول میں کوئی خرابی رونما ہوجائے تو زیادہ سے زیادہ وہ جو کچھ سوچیں گے وہ صرف یہ کہ اس خرابی کا سبب کیا ہے اور اسے کس طرح دور کیا جاسکتا ہے۔ راہ راست اس ذہنیت کے لوگ نہ چاہ سکتے ہیں نہ پاسکتے ہیں۔
Top