Tafheem-ul-Quran - An-Naml : 12
وَ اَدْخِلْ یَدَكَ فِیْ جَیْبِكَ تَخْرُجْ بَیْضَآءَ مِنْ غَیْرِ سُوْٓءٍ١۫ فِیْ تِسْعِ اٰیٰتٍ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ قَوْمِهٖ١ؕ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِیْنَ
وَاَدْخِلْ : اور داخل کر (ڈال) يَدَكَ : اپنے گریبان میں فِيْ جَيْبِكَ : اپنے گریبان میں تَخْرُجْ : وہ نکلے گا بَيْضَآءَ : سفید۔ روشن مِنْ : سے۔ کے غَيْرِ سُوْٓءٍ : کسی عیب کے بغیر فِيْ : میں تِسْعِ اٰيٰتٍ : نو نشانیاں اِلٰى : طرف فِرْعَوْنَ : فرعون وَقَوْمِهٖ : اور اس کی قوم اِنَّهُمْ : بیشک وہ كَانُوْا : ہیں قَوْمًا : قوم فٰسِقِيْنَ : نافرمان
اور ذرا اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں تو ڈالو۔ چمکتا ہوا نکلے گا بغیر کسی تکلیف کے۔ یہ (دونشانیاں)نو نشانیوں میں سے ہیں فرعون اور اُس کی قوم کی طرف (لے جانے کے لیے) 16، وہ بڑے بدکردار لوگ ہیں۔“
سورة النمل 16 سورة بنی اسرائیل میں فرمایا گیا ہے کہ موسیٰ کو ہم نے صریح طور پر نظر آنے والی نو نشانیاں (تِسْعَ اٰيٰتٍ بَیِّنٰتٍ) عطا فرمائی تھیں۔ اور سورة اعراف میں ان کی تفصیل یہ بیان کی گئی ہے۔ (1) لاٹھی جو اژدھا بن جاتی تھی (2) ہاتھ جو بغل سے سورج کی طرح چمکتا ہوا نکلتا تھا (3) جادوگروں کو برسر عام شکست دینا (4) حضرت موسیٰ کے پیشگی اعلان کے ماطبق سارے ملک میں قحط (5) طوفان (6) ٹڈی دل (7) تمام غلے کے ذخیروں میں سرسریاں اور انسان و حیوان سب میں جوئیں (8) مینڈکوں کا طوفان (9) اور خون (تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن، جلد چہارم، الزخرف، حاشیہ 43)
Top