Bayan-ul-Quran - Al-A'raaf : 18
وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ١ؕ وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْخَبِیْرُ
وَهُوَ : اور وہ الْقَاهِرُ : غالب فَوْقَ : اوپر عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَهُوَ : اور وہ الْحَكِيْمُ : حکمت والا الْخَبِيْرُ : خبر رکھنے والا
اور وہی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے اوپر غالب ہیں برتر ہیں اور وہی بڑی حکمت والے اور پوری خبر رکھنے والے ہیں۔ (ف 1) (18)
1۔ اوپر توحید و رسالت کے باب میں جداجدا کلام ہوا ہے آگے دونوں میں مجتمعا کلام ہے چناچہ انکم لتشھدون میں توحید کی بحث ہے اور قل اللہ شھید بینی میں رسالت کی بحث ہے شان نزول بھی دو واقعے دونوں مسئلوں کے متعلق ہیں چناچہ کلبی نے روایت کیا ہے کہ کفار مکہ نے نبی ﷺ کی خدمت میں آکرکہا کہ کیا خدا تعالیٰ کو آپ کے سوا کوئی رسول نہیں ملا ہم تو نہیں سمجھتے کہ آپ کے دعوے کی کوئی تصدیق کرسکتا ہے اور ہم نے تو یہود و نصاری سے پوچھ کر دیکھ لیا ہے وہ تو یوں کہتے ہیں کہ ان کی کتابوں میں آپ کا ذکر ہی نہیں ہے سو ہم کو کوئی بتلائیے جو اس بات کی گواہی دے کہ آپ اللہ کے رسول ہیں اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور ابن جریر نے ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ تمام بن زید اور قروم بن کعب اور بحری بن عمرو آپ کی خدمت میں آئے اور کہا کہ کیا آپ کے علم میں سوائے اللہ تعالیٰ کے کوئی اور معبود نہیں آپ نے فرمایا کہ واقع میں بھی سوائے اللہ کے کوئی معبود نہیں میں تو یہی دے کر بھیجا گیا ہوں اور اسی کی دعوت دیتا ہوں اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی۔
Top