Tafseer-al-Kitaab - Hud : 49
تِلْكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الْغَیْبِ نُوْحِیْهَاۤ اِلَیْكَ١ۚ مَا كُنْتَ تَعْلَمُهَاۤ اَنْتَ وَ لَا قَوْمُكَ مِنْ قَبْلِ هٰذَا١ۛؕ فَاصْبِرْ١ۛؕ اِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِیْنَ۠   ۧ
تِلْكَ : یہ مِنْ : سے اَنْۢبَآءِ الْغَيْبِ : غیب کی خبریں نُوْحِيْهَآ : ہم وحی کرتے ہیں اسے اِلَيْكَ : تمہاری طرف مَا : نہ كُنْتَ تَعْلَمُهَآ : تم ان کو جانتے تھے اَنْتَ : تم وَلَا : اور نہ قَوْمُكَ : تمہاری قوم مِنْ : سے قَبْلِ ھٰذَا : اس سے پہلے فَاصْبِرْ : پس صبر کریں اِنَّ : بیشک الْعَاقِبَةَ : اچھا انجام لِلْمُتَّقِيْنَ : پر وہیزگاروں کے لیے
(اے پیغمبر، ) یہ غیب کی خبروں میں سے ہے جسے ہم تمہاری طرف وحی کررہے ہیں۔ اس سے پہلے نہ تو تم ہی اسے جانتے تھے اور نہ تمہاری قوم۔ پس صبر کرو (اور منکروں کے جہل و شرارت سے دلگیر نہ ہو) انجام کار متقیوں ہی کے لئے ہے۔
[26] اپنی قوم کی ایذا رسانی پر جس طرح نوح (علیہ السلام) نے اپنی قوم کی ایذاؤں پر صبر کیا۔ [27] یعنی جس طرح نوح (علیہ السلام) اور آپ کے ساتھیوں کا آخری انجام اچھا ہوا اور کافروں کا برا ہوا، آپ کے ساتھ بھی یہی معاملہ پیش آ کر رہے گا۔
Top