Tafseer-al-Kitaab - Hud : 59
وَ تِلْكَ عَادٌ١ۙ۫ جَحَدُوْا بِاٰیٰتِ رَبِّهِمْ وَ عَصَوْا رُسُلَهٗ وَ اتَّبَعُوْۤا اَمْرَ كُلِّ جَبَّارٍ عَنِیْدٍ
وَتِلْكَ : اور یہ عَادٌ : عاد جَحَدُوْا : انہوں نے انکار کیا بِاٰيٰتِ : آیتوں کا رَبِّهِمْ : اپنا رب وَعَصَوْا : اور انہوں نے نافرمانی کی رُسُلَهٗ : اپنے رسول وَاتَّبَعُوْٓا : اور پیروی کی اَمْرَ : حکم كُلِّ جَبَّارٍ : ہر سرکش عَنِيْدٍ : ضدی
اور (اے پیغمبر، ) یہ عاد تھے جنہوں نے اپنے رب کی آیتوں سے انکار کیا اور اس کے رسولوں کی نافرمانی کی اور ہر سرکش نافرمان کی پیروی کرتے رہے
[30] یہ جو فرمایا کہ عاد نے رسولوں کی نافرمانی کی حالانکہ ان کے پاس صرف ہود (علیہ السلام) کا تشریف لانا ثابت ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ تمام پیغمبر توحید اور اصول دین میں متفق ہیں۔ پس کسی ایک رسول کا انکار تمام رسولوں کا انکار ہے۔
Top