Bayan-ul-Quran - Al-A'raaf : 39
وَ قَالَتْ اُوْلٰىهُمْ لِاُخْرٰىهُمْ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَیْنَا مِنْ فَضْلٍ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ۠   ۧ
وَقَالَتْ : اور کہیں گے اُوْلٰىهُمْ : ان کے پہلے لِاُخْرٰىهُمْ : اپنے پچھلوں کو فَمَا : پس نہیں كَانَ لَكُمْ : ہے تمہیں عَلَيْنَا : ہم پر مِنْ فَضْلٍ : کوئی بڑائی فَذُوْقُوا : چکھو الْعَذَابَ : عذاب بِمَا : اس کا بدلہ كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ : تم کماتے تھے (کرتے تھے)
اور پہلی جماعت پچھلی جماعت سے کہے گی کہ تم کو ہم پر کچھ بھی فضلیت حاصل نہ ہوئی تو جو تم عمل کیا کرتے تھے اس کے بدلے عذاب کے مزے چکھو۔
داخلہ جہنم کا ایک منظر : آیت 39: وَقَالَتْ اُوْلٰھُمْ لِاُخْرٰ ہُم فَمَا کَانَ لَکُمْ عَلَیْنَا مِنْ فَضلٍ (اور پہلے لوگ پچھلے لوگوں سے کہیں گے کہ پھر تم کو ہم پر کوئی فوقیت نہیں) نچلے درجہ کے لوگوں کو جو اللہ تعالیٰ نے فرمایا لِکُلٍّ ضِعْفٌ (الاعراف۔ 38) اس کے بعد یہ کلام لائے یعنی یہ بات ثابت ہوچکی کہ ہم عذاب کے بڑھائے جانے میں برابر کے حقدار ہیں۔ فَذُوْقُوا الْعَذابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْسِبُوْنَ (پس تم بھی اپنے کردار کے بدلے میں عذاب کا مزا چکھتے رہو) تمہاری کمائی اور کفر کی وجہ سے اور یہ قائدین کا قول ہے جو نیچے درجہ والے لوگوں کو کہیں گے اس لیے فضل پر وقف نہیں یا ان تمام کو یہ کہا اس صورت میں فضل پر وقف ہے۔
Top