Tafseer-e-Mazhari - Al-A'raaf : 39
وَ قَالَتْ اُوْلٰىهُمْ لِاُخْرٰىهُمْ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَیْنَا مِنْ فَضْلٍ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ۠   ۧ
وَقَالَتْ : اور کہیں گے اُوْلٰىهُمْ : ان کے پہلے لِاُخْرٰىهُمْ : اپنے پچھلوں کو فَمَا : پس نہیں كَانَ لَكُمْ : ہے تمہیں عَلَيْنَا : ہم پر مِنْ فَضْلٍ : کوئی بڑائی فَذُوْقُوا : چکھو الْعَذَابَ : عذاب بِمَا : اس کا بدلہ كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ : تم کماتے تھے (کرتے تھے)
اور پہلی جماعت پچھلی جماعت سے کہے گی کہ تم کو ہم پر کچھ بھی فضیلت نہ ہوئی تو جو (عمل) تم کیا کرتے تھے اس کے بدلے میں عذاب کے مزے چکھو
وقالت اولہم لاخرہم فما کان لکم علینا من فضل فذوقوا العذاب بما کنتم تکسبون : اور پہلی جماعت پچھلی جماعت سے کہے گی اب تم کو ہم پر کوئی برتری نہیں لہٰذا اپنے کئے کا مزہ چکھو۔ پہلی جماعت اپنے کلام کو اللہ کے کلام پر مرتب کرتے ہوئے کہے گی اللہ کے کلام سے ثابت ہوگیا کہ کہ تم کو ہم پر کوئی برتری حاصل نہیں۔ سب استحقاق عذاب میں برابر ہیں لہٰذا اپنے کئے کی سزا بھگتو فذوقوا العذاب رہنماؤں کے کلام کا جزء ہے یا اللہ کا وہ کلام ہے۔ جو دونوں فریقوں سے ان کی باہمی گفتگو کے بعد اللہ فرمائے گا۔
Top