Tafseer-al-Kitaab - Ash-Shu'araa : 59
كَذٰلِكَ١ؕ وَ اَوْرَثْنٰهَا بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَؕ
كَذٰلِكَ : اسی طرح وَاَوْرَثْنٰهَا : اور ہم نے وراث بنایا ان کا بَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل
ایسا تو ہوا (ان کے ساتھ) اور (دوسری طرف) بنی اسرائیل کو ہم نے ان (نعمتوں) کا وارث بنادیا۔
[13] مراد بعینہٖ وہی نعمتیں نہیں ہیں جن سے فرعونیوں کو اللہ تعالیٰ نے نکالا بلکہ اس نوع کی وہ نعمتیں ہیں جو بنی اسرائیل کو مصر سے نکلنے کے بعد سرزمین فلسطین میں حاصل ہوئیں۔ سورة اعراف کی آیت 137 میں اس کی تصریح ہے۔ مصر سے نکلنے کے بعد فلسطین کا زرخیز علاقہ ہی بنی اسرائیل کے قبضے میں آیا۔ مصر پر بنی اسرائیل کا قبضہ تاریخ سے ثابت نہیں ہے۔
Top