Tafseer-al-Kitaab - Al-Maaida : 31
فَبَعَثَ اللّٰهُ غُرَابًا یَّبْحَثُ فِی الْاَرْضِ لِیُرِیَهٗ كَیْفَ یُوَارِیْ سَوْءَةَ اَخِیْهِ١ؕ قَالَ یٰوَیْلَتٰۤى اَعَجَزْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِثْلَ هٰذَا الْغُرَابِ فَاُوَارِیَ سَوْءَةَ اَخِیْ١ۚ فَاَصْبَحَ مِنَ النّٰدِمِیْنَ٤ۚۛۙ
فَبَعَثَ : پھر بھیجا اللّٰهُ : اللہ غُرَابًا : ایک کوا يَّبْحَثُ : کریدتا تھا فِي الْاَرْضِ : زمین میں لِيُرِيَهٗ : تاکہ اسے دکھائے كَيْفَ : کیسے يُوَارِيْ : وہ چھپائے سَوْءَةَ : لاش اَخِيْهِ : اپنا بھائی قَالَ : اس نے کہا يٰوَيْلَتٰٓى : ہائے افسوس مجھ پر اَعَجَزْتُ : مجھ سے نہ ہوسکا اَنْ اَكُوْنَ : کہ میں ہوجاؤں مِثْلَ : جیسا هٰذَا : اس۔ یہ الْغُرَابِ : کوا فَاُوَارِيَ : پھر چھپاؤں سَوْءَةَ : لاش اَخِيْ : اپنا بھائی فَاَصْبَحَ : پس وہ ہوگیا مِنَ : سے النّٰدِمِيْنَ : نادم ہونے والے
پھر اللہ نے ایک کو ّا بھیجا جو زمین کو کریدنے لگا تاکہ اسے دکھائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کو کس طرح چھپائے۔ (یہ دیکھ کر) وہ بول اٹھا '' افسوس مجھ پر، کہ میں اس سے بھی گیا گزرا ہوگیا کہ اس کو ّے ہی کے برابر ہوتا اور اپنے بھائی کی لاش (زمین کھود کر) چھپا دیتا !'' غرضیکہ وہ (اپنے کئے پر بہت ہی) پشیمان ہوا۔
[25] یہود اپنے کو اللہ کا بیٹا اور اس کا چہیتا سمجھتے تھے (آیت 18) اور اس پر فخر کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے اس گھمنڈ کو توڑنے کے لئے یہ واقعہ بیان فرمایا کہ دونوں بھائی آدم (علیہ السلام) کے بیٹے ہونے کی وجہ سے برابر تھے مگر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں وہی مقبول ہوا جو متقی رہا۔ دوسرے نے ظلم کا ارتکاب کیا تو وہ مردود ہوگیا اور آدم (علیہ السلام) کا بیٹا ہونا کچھ کام نہ آیا۔
Top