Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 24
لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَهُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ۠   ۧ
لَهٗ : اسی کے لیے مَا : جو کچھ فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو کچھ فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَهُوَ : البتہ وہی الْغَنِيُّ : بےنیاز الْحَمِيْدُ : تمام خوبیوں والا
اور بلاشبہ ہم نے ان لوگوں کو جانا جو تم سے پہلے آنے والے تھے اور انہیں بھی جو پیچھے آنے والے تھے
بلاشبہ ہم ان کو بھی جانتے ہیں جو پہلے تھے اور ان کو بھی جو پیچھے آنے والیے ہیں و : 24۔ ہمارے علم کامل و محیط میں کسی غلطی ‘ نقص ‘ خطا کا امکان ہی نہیں نہ ماضی میں ‘ نہ مستقبل میں بلکہ ہمارے ہاں ماضی ومستقبل ہیں ہی کہاں ہمارے ہاں تو سب حال ہی حال ہے پہلے اللہ تعالیٰ کی صفت قدرت کاملہ کا اثبات بیان ہوا اب صفت علم کامل کا اثبات ہورہا ہے مشرک اور جاہل قوموں کو صفات باری میں ٹھوکریں سب سے زیادہ انہیں دو صفات کے باب میں لگی ہیں ۔ (آیت) ” المتقدمین “۔ سے مراد وہ نسلیں ہیں جو گزر چکی ہیں اور (آیت) ” المستاخرین “ سے مراد بعد کو آنے والی نسلیں ہیں اور بعض نے اس سے مراد نیکیوں میں سبقت کرنے والے اور نیکیوں میں پیچھے رہ جانے والے بھی مراد لئے ہیں اور دونوں صورتوں میں کمال قدرت کے ذکر کے بعد کمال علم کا بیان کردیا یعنی جس طرح وہ ہرچیز پر قادر ہے اسی طرح ہرچیز کو وہ جانتا بھی ہے ۔
Top