Urwatul-Wusqaa - Maryam : 16
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مَرْیَمَ١ۘ اِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ اَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِیًّاۙ
وَاذْكُرْ : اور ذکر کرو فِى الْكِتٰبِ : کتاب میں مَرْيَمَ : مریم اِذِ انْتَبَذَتْ : جب وہ یکسو ہوگئی مِنْ اَهْلِهَا : اپنے گھروالوں سے مَكَانًا : مکان شَرْقِيًّا : مشرقی
اور کتاب میں مریم کا معاملہ بیان کر ، جب وہ ایک مکان میں کہ مشرق کی طرف تھا اپنے گھر کے آدمیوں سے الگ ہو گئی
کتاب میں مریم کا ذکر مشرقی جانب چلے جانے کے وقت سے شروع کرو : 16۔ سیدہ مریم کا ذکر اس سے پہلے سورة آل عمران کی آیت 33 تا 46 تک کیا گیا ہے جو آپ کے والد ماجد جناب عمران بن ناشی سے شروع کیا گیا اور آپ کے مبشر بیٹے سیدنا عیسیٰ (علیہ السلام) پر لا کر ختم کیا گیا ہے ، تقابل کے لئے ” عروۃ الوثقی “ جلد دوم سورة آل عمران کی مذکورہ آیات کو دیکھ لیں ، اس جگہ ان کا ذکر سیدنا زکریا (علیہ السلام) کی کفالت سے نقل کرکے دوسری کفالت میں جانے کے بعد سے لے کر آپ کے بیٹے سیدنا عیسیٰ (علیہ السلام) کے ذکر تک بیان ہوا ہے ۔ سیدہ مریم (علیہ السلام) کی دوسری کفالت وہی ہے جو بنات آدم کے لئے رب ذوالجلال والاکرام نے لازم ٹھہرائی ہے جس کو عرف اسلام میں نکاح کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے چونکہ آپ منذورہ ہیکل تھیں قوم کے رسم و رواج کے خلاف آپ نے اس سعادت کو قبول فرمایا اور اب ہیکل کی رہائش چھوڑ کر ہیکل کی مشرقی جانب ناصرہ بستی میں چلی گئیں اور وہاں جب اللہ نے چاہا آپ کو ایک بشارت سنائی گئی جس نے آپ کی زندگی کو چار چاند لگا دئیے گو قوم مخالفت میں کمربستہ ہوگئی لیکن رضائے الہی کے لئے کام کرنے والے مخالفتوں سے کب گھبراتے ہیں ؟ مخالفتوں کو دیکھ سن کر تو ان کا ایمان اور مضبوط اور ہمت اور زیادہ ہوجاتی ہے ۔
Top