Urwatul-Wusqaa - Maryam : 91
اَنْ دَعَوْا لِلرَّحْمٰنِ وَلَدًاۚ
اَنْ دَعَوْا : کہ انہوں نے پکارا (منسوب کیا) لِلرَّحْمٰنِ : اللہ کے لیے وَلَدًا : بیٹا
لوگ اللہ کے لیے بیٹا ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں
زمین وآسمان کا پھٹنا اس لئے ہے کہ انہوں نے رحمن کے لئے اولاد قرار دے دی : 91۔ آسمان پھٹ پڑنا اور آسمان ٹوٹ پڑنا ‘ آسمان تھرانا اور آسمان ٹل جانا سب محاوارت اردو میں بھی مستعمل ہیں اور ان سے مراد قہر الہی نازل ہونا اور سخت مصیبت پڑنا ‘ واقعہ عظیم ہوجانا اور سخت آفت آنا ہی کے ہیں اسی طرح آسمان و زمین شق کیوں نہیں ہوجائے گا کا مطلب ہے کہ قیامت کیو نہیں آجاتی گیا اتنا برا کام ہوا ہے کہ اس کی برائی کی کوئی حد نہیں رہی ، جب اللہ تعالیٰ کے لئے انہوں نے اولاد قرار دے دی تو باقی کیا رہ گیا ‘ کیوں ؟ اس لئے کہ اولاد کمزوری کی نشانی ہے اللہ تعالیٰ کی اولاد ہونے سے گویا انہوں نے ثابت کیا کہ اللہ تعالیٰ بھی فانی ہے اور کمزور ہے کہ کل جب وہ بوڑھا ہوگا تو اولاد اسے کے سہارے کا کام دے گی اور جب مرے گا تو اس کا نام چلتا رہے گا اور اس کی میراث اس کے بیٹے کو مل جائے گی پھر جب یہ لازم ہے کہ اللہ وہ ہے جس کو فنا نہیں اور اللہ وہ ہے جو کمزور نہیں تو پھر اس سے زیادہ ظلم اور کیا ہو سکتا ہے کہ انہوں نے (حی لا یموت) کو فانی قرار دے دیا اور کمزور بھی ثابت کردیا ۔ جب کہ اسلام میں فانی اور کمزورہونا معبود ہونے کے منافی ہے ۔
Top