Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 138
وَ مَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِیْنَۚ
وَمَا : اور نہیں نَحْنُ : ہم بِمُعَذَّبِيْنَ : عزاب دئیے جانیوالوں سے
اور ہم کو کوئی عذاب نہ ہو گا
آپ بےفکر رہیں ہم کو کوئی عذاب وزاب نہیں ہوگا : 138۔ یہ جو عذاب کا ڈراوا ہم کو بار بار دے رہے ہو اور ہر وقت ہمارے سروں پر سوار کر رکھا ہے اس سے باز آجاؤ تمہارے منہ سے کبھی خیر کی خبر نہیں سنی گئی یہاں آپ جیسے کتنے ہی ہم کو ڈرا ڈرا کر گئے ہم نے مشکل کے ساتھ ان سے جان چھڑائی تھی کہ ادھر سے آپ کھڑے ہوگئے ہم تمہاری باتوں میں آنے والے نہیں اور ہم کو کوئی عذاب وزاب نہیں آئے گا ہمارے بزرگ ہماری پیٹھ کے پیچھے ہیں اور ان کا ہاتھ ہماری پیٹھ پر ہے اور جن لوگوں کی پیٹھ پر ان بزرگوں کا ہاتھ ہو ان کو کون گزند پہنچا سکتا ہے جاؤ اپنا کام کرو اور ہمارا سر نہ کھاؤ ” یہ خبریں ہم کو بہت پہلے دی گئی ہیں اور پہلے ہمارے آباء و اجداد کو بھی دی جاتی رہی ہیں مگر یہ بس افسانے ہی افسانے ہیں جو اگلے وقتوں سے سنتے چلے آرہے ہیں “ (النمل 27 : 68) ان سے کہا گیا کہ ” ذرا زمین میں چل پھر کر تو دیکھو کہ مجرموں کا کیا انجام ہوچکا ہے ۔ “ (النمل 27 : 69) اس کی مزید وضاحت دیکھنا چاہتے ہو تو سورة المومنون کی آیت 83 کی تفسیر عروۃ الوثقی میں دیکھ لیں اس کی وضاحت آپ کو وہاں مل جائے گی ۔
Top