Urwatul-Wusqaa - An-Naml : 33
قَالُوْا نَحْنُ اُولُوْا قُوَّةٍ وَّ اُولُوْا بَاْسٍ شَدِیْدٍ١ۙ۬ وَّ الْاَمْرُ اِلَیْكِ فَانْظُرِیْ مَا ذَا تَاْمُرِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے نَحْنُ : ہم اُولُوْا قُوَّةٍ : قوتے والے وَّاُولُوْا بَاْسٍ شَدِيْدٍ : اور بڑے لڑنے والے وَّالْاَمْرُ اِلَيْكِ : اور فیصلہ تیری طرف (میرے اختیار میں) فَانْظُرِيْ : تو دیکھ لے مَاذَا : کیا تَاْمُرِيْنَ : تجھے حکم کرنا ہے
وہ بولے ! ہم بڑے زور آور اور جنگجو ہیں ، اختیار آپ کے پاس ہے آپ خود دیکھ لیں کہ آپ کو کیا حکم دینا ہے ؟
ملکہ کو اپنے اعوان وانصار سے جو جواب دیا گیا وہ بھی قابل تعریف ہے : 33۔ ملکہ سبا نے جن لوگوں کو مخاطب کرکے ایک بات پوچھی تھی انہوں نے بھی بات سنتے ہی اس کو واضح الفاظ میں نہایت ہی سلجھا ہوا جواب دیا وہ کہنے لگے کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہم بڑے طاقتور اور نہایت جنگجو قوم کے لوگ ہیں کہ آج تک ہم نے میدان میں پیٹھ نہیں دکھائی لیکن اختیار تو آپ کے پاس ہے اور یہ بات بھی آپ کو معلوم ہے کہ جو حکم آپ دیں گے ہم اس کو بسر وچشم قبول کریں گے اور اس کی تصدیق میدان کار ہی میں ہو سکے گی ، آپ بےفکر ہو کر حکم دیں ہم تعمیل حکم کرکے دکھادیں گے ۔
Top